اسلام آباد(نیوز ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ووٹ ڈالنا خواتین کا آئینی حق اور ہم انکے اس حق کی حمایت کرتے ہیں‘ دیر میں خواتین کو ووٹ نہ ڈالنے سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں تھا‘ سازشی عناصر جماعت اسلامی کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ وہ خواتین کے ووٹ ڈالنے کے مخالف ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ لوئر دیر میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا نہیں گیا خواتین نے اپنی مرضی سے پولنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا اور نہ ہی علاقے میں خواتین کے ووٹ نہ ڈالنے سے متعلق کوئی معاہدہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے الیکشن مہم کے دوران خواتین سے پولنگ کے عمل میں شریک ہونے کی اپیل کی تھی اور اس سلسلے میں ہماری ایم این اے عائشہ سید نے بھی خواتین کو قائل کیا۔ سراج الحق نے کہا دیر میں انہوں نے خواتین کی تعلیم کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے علاقے میں خواتین کا ڈگری کالج بھی بنوایا اور اس کے علاوہ خواتین کے لئے علیحدہ ہائیر سکینڈری سکول‘ پرائمری اور ہائی سکول تعمیر کروائے اور اب علاقے میں خواتین کی تعلیم شرح میں کافی اضافہ ہوا ہے‘ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ جماعت اسلامی خواتین کی تعلیم اور ان کے حقوق کے لئے کوششیں کر رہی ہے۔ لہذا یہ الزام لگانا کہ جماعت اسلامی خواتین کے ووٹ ڈالنے کے مخالف ہے سراسر غلط ہے۔