اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے ہر حلقے میں تین سے لے کر ایک لاکھ سے زائد تک بیلٹ پیپرز چھپوائے گئے‘ نواز شریف کی الیکشن کے دوسرے دن کی تقریر الیکشن کمیشن کے قانون سے متصادم تھی‘ اگر بیلٹ پیپر راولپنڈی میں چھپوانے تھے تو پھر لاہور سے لوگوں کو کیوں بلوایا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوڈیشل کمیشن میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج جوڈیشل کمیشن میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور جوڈیشل کمیشن نے حکومت سے کہا ہے کہ اگر آپ کو بیلٹ پیپر راولپنڈی میں چھپوانے تھے تو لاہور سے کیوں لوگوں کو منگوایا گیا۔ آج ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے کہا تھا کہ ہمیں 9 تاریخ کو کال آئی تھی کے ایکسٹرا بیلٹ پیپر چھپوانے ہیں جبکہ پنجاب الیکشن کمشنر نے آج کہا ہے کہ میں نے 7 مئی 2013ءکو کال کی تھی اب یہ ثابت ہونا باقی ہے کہ کون سچا ہے اور کون جھوٹا۔ جو ایکسٹرا بیلٹ پیپر چھپوائے گئے وہ ریٹرننگ آفیسرز کے پاس تھے ان کا پنجاب الیکشن کمیشن کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے الیکشن کے کچھ ہی گھنٹے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا تھا مجھے وزیراعظم بننے کے لئے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے اور میرا بھائی وزیراعلیٰ پنجاب ہو گا۔ یہ تقریر الیکشن کمیشن کے قانون کے متصادم ہے اور دھاندلی کے زمرے میں آتی ہے۔