اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سزائے موت کے قیدی شفقت حسین کی جانب سے دائر کیس میں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔ جمعہ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ نے شفقت حسین کی پھانسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل ڈاکٹر طارق حسن نے تحریری دلائل جمع کرواتے ہوئے امریکی عدالتوں کی بہت سی مثالیں بھی پیش کیں۔ جس میں فیڈرل کورٹ کے فیصلے ماتحت عدالتوں میں کالعدم قرار دے دیئے گئے تھے انہوں نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔ برتھ سرٹیفکیٹ اور آئی ڈی کارڈ کا اجراءریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ ڈاکٹر طارق حسن نے مزید کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج نہیں کر رہے بلکہ عمر کے تعین کے لئے کئے گئے طریقہ کار پر اعتراض اٹھا رہے ہیں۔ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے عدالت میں غیر ملکی روزنامے کی رپورٹ دکھاتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نے کورٹ میں عمر کے تعین کے لئے کی گئی انکوائری کو خوش آئند قرار دیا تھا جبکہ دوسری طرف عدالت نے انکوائری کے عمل کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست بھی جمع کروائی ہے۔ اس دوران درخواست گزار کے وکیل نے انسانی حقوق اور نابالغوں کے انصاف کے نظام آرڈیننس 2000 کی کچھ شقیں عدالت میں پیش کیں۔ جس کے مطابق 18 سال سے کم عمر بچوں کو کسی بھی جرم میں موت کی سزا نہیں دی جا سکتی۔ اس پر عدالت نے سوال اٹھایا کہ اس طرح تو آپ کم عمر بچوں کو خودکش حملوں کا لائسنس فراہم کر رہے ہیں۔ عدالت نے ڈاکٹر طارق حسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجرم کو دیئے جانے والا ایسا حق جو مظلوم کے حق کو متاثر کرتا ہو اس پر عمل کیا جا سکتا ہے؟ متاثرہ خاندان کو فریق بنائے بغیر صدر کسی مجرم کی سزا کو معاف کر سکتا ہے؟ اس موقع پر ڈاکٹر طارق حسن نے عدالت سے مزید مہلت مانگی جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کو بھرپور موقع دے چکے ہیں اب مزید گنجائش نہیں ہے۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ درخواست گزار بلواسطہ طور پر کیس کو دوبارہ کھولنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست گزار یہاں سے کیس واپس لے کر سپریم کورٹ سے دوبارہ رجوع کر لیں۔ جس پر عدالت نے کہا کہ اس طرح تو ہر شخص سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کیس کو دوبارہ کھولنے کی استدعا کرے گا۔ یہ صرف ایک کیس ہی نہیں بلکہ پالیسی کا معاملہ ہے۔ عدالت اس کیس کے دلائل کو ریکارڈ پر لانا چاہتی ہے۔ عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے پیر تک سماعت ملتوی کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ، شفقت حسین کی سزائے موت پر فیصلہ محفوظ
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
پاکستان نے حملے سے ایک رات پہلے کیا کام کیا کہ اگلے دن ایس 400 ...
-
سرخ لکیر مٹ گئی، ایسے کام ہوئے جو پہلے کبھی نہیں ہوئے تھے، چھوٹا ...
-
پاکستانی جوہری تنصیبات سے تابکاری کے اخراج کی خبریں، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے صورتحال ...
-
مشہور خاتون ٹک ٹاکر کو ویڈیوبناتے ہوئے قتل کردیا گیا
-
زیادہ طیارے رکھنے والے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک کی فہرست جاری، پاکستان کتنے نمبر ...
-
صرف 7 منٹ میں یو اے ای کا 10 سالہ ویزا حاصل کریں’دبئی کا اعلان
-
’باپ بات بات پر غصہ کرتا تھا‘، 2 جوان بیٹوں نے بوڑھے باپ کو قتل ...
-
چین نے پورے ’’اروناچل پردیش‘‘ کو چین کا حصہ قرار دیدیا
-
سوشل میڈیا پر کل یوم تشکر پر تعطیل کی خبر؛ سرکاری وضاحت سامنے آگئی
-
عمران خان نے شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی
-
پاکستانی بدمعاشوں نے بھاری رشوت دیکر بھارت کو گھٹیا جہاز بکوا دیے: سابق بھارتی جج ...
-
پاکستان کی حمایت پر بھارت کا سیاحتی بائیکاٹ، آذربائیجانی صحافی کا دوٹوک ردِعمل آ گیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
پاکستان نے حملے سے ایک رات پہلے کیا کام کیا کہ اگلے دن ایس 400 تباہ کرنا انتہائی آسان ہوگیا؟ بھارت ک...
-
سرخ لکیر مٹ گئی، ایسے کام ہوئے جو پہلے کبھی نہیں ہوئے تھے، چھوٹا سا واقعہ بھی پاک بھارت جنگ شروع کر...
-
پاکستانی جوہری تنصیبات سے تابکاری کے اخراج کی خبریں، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے صورتحال واضح کر...
-
مشہور خاتون ٹک ٹاکر کو ویڈیوبناتے ہوئے قتل کردیا گیا
-
زیادہ طیارے رکھنے والے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک کی فہرست جاری، پاکستان کتنے نمبر پر ہے؟ تفصیلات سامنے آ...
-
صرف 7 منٹ میں یو اے ای کا 10 سالہ ویزا حاصل کریں’دبئی کا اعلان
-
’باپ بات بات پر غصہ کرتا تھا‘، 2 جوان بیٹوں نے بوڑھے باپ کو قتل کردیا
-
چین نے پورے ’’اروناچل پردیش‘‘ کو چین کا حصہ قرار دیدیا
-
سوشل میڈیا پر کل یوم تشکر پر تعطیل کی خبر؛ سرکاری وضاحت سامنے آگئی
-
عمران خان نے شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی
-
پاکستانی بدمعاشوں نے بھاری رشوت دیکر بھارت کو گھٹیا جہاز بکوا دیے: سابق بھارتی جج کا طنز
-
پاکستان کی حمایت پر بھارت کا سیاحتی بائیکاٹ، آذربائیجانی صحافی کا دوٹوک ردِعمل آ گیا
-
پراپرٹی کا کاروبار مزید ٹھپ ہونے کا خدشہ
-
پراپرٹی پر کیپیٹل گین ٹیکس کی شرح میں 25 فیصد تک اضافہ متوقع