لاہور( نیوزڈیسک )لاہور ہائیکورٹ نے 27برس قبل میاں محمد نواز شریف کی طرف سے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب گارڈن میں سرکاری پلاٹوںکی تقسیم کےخلاف درخواست پر ایل ڈی اے کے ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ کو 26مئی کو تفصیلی جواب سمیت طلب کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ نوشاب اے خان کی فریق بننے کی درخواست پر سماعت کی گئی۔ درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا 1988ءمیں میاں محمد نواز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب گارڈن ٹاون میں سرکاری اراضی اپنے من پسند افراد کو الاٹ کی۔سرکاری اراضی پر واقع ان پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے لئے نہ تو نیلامی کرائی گئی اور نہ ہی مارکیٹ ویلیو کے مطابق قیمت وصول کی گئی۔ فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے خلاف سال 2003ءمیں دائر کی گئی درخواست میں فریق بننے کی اجازت دی جائے جسے فاضل عدالت نے منظور کر لیا۔، عدالت نے ایل ڈی اے کے ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ کو 26مئی کو تفصیلی جواب سمیت طلب کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ بتایا جائے کہ 1988ءمیں وزیر اعلیٰ پنجاب نے کن حالات کے تحت اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کئے اور وزیر اعلیٰ کی طرف سے کتنے الاٹ شدہ پلاٹ کینسل کئے گئے۔فاضل عدالت نے ایل ڈی اے کو 27برس نیلام کئے گئے پلاٹوں کی کل قیمت کی تفصیلات بھی پیش کرنے کی ہدایات دیں۔