انہوں نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت بڑی سے بڑی عبادت سے کم نہیں ہے اور اس کا اجر اللہ تعالیٰ دے گا۔ پاکستان میں شاید ہی کوئی ہسپتال رجب طیب اردوان ہسپتال کے پائے کا ہو۔اس ہسپتال میں نہ تو ہڑتال ہوتی ہے، نہ ہی ٹائر جلائے جاتے ہیں اور نہ یہاں کام بند ہوتا ہے اور یہی چیز اسے دوسرے ہسپتالوں سے ممتاز کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدمت خلق کے جذبے کے ساتھ دکھی انسانیت کا ہاتھ تھامنا ہوگا اورشعبہ صحت میں اسی ہسپتال کے ماڈل کو اپنا کر آگے بڑھنا ہوگاتاکہ احساس ذمہ داری کے ساتھ خدمت انسانیت کا مشن بھی پورا ہواور اس ہسپتال کی خوشبو پاکستان کے تمام سرکاری و نجی ہسپتالوں، ڈی ایچ کیوز و ٹی ایچ کیوز اور دیہی و بنیادی مراکز صحت تک پہنچانے کے لئے دن رات محنت کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو حقیقی معنو ںمیں اسلامی فلاحی مملکت بنایا جا سکے جس کا خواب قائد? اور اقبال? نے دیکھا تھا- انہوں نے کہا رجب طیب اردوان ٹرسٹ ہسپتال پاک ترک دوستی کا اعلیٰ نمونہ ہے اور ترک بھائیوں کی پاکستانی بھائیوں کے ساتھ والہانہ محبت کی لازوال مثال ہے۔ وزیراعلیٰ نے 100 بیڈز پر مشتمل رجب طیب اردوان ہسپتال کو 500 بستروں تک بڑھاکر ٹیچنگ ہسپتال بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اس با ت کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہاں میڈیکل کالج، نرسوں کا تربیتی ادارہ، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے شعبے بھی بنائے جائیں گے۔ اربوں روپے کے اس منصوبے کیلئے آئندہ مالی سال فنڈز رکھے جائیں گے۔ منصوبے کے لئے جگہ کا انتخاب اور ڈیزائن تیار کیا جا چکا ہے اور ےہ تمام منصوبے 2سال میں مکمل کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رجب طیب اردوان ہسپتال جنوبی پنجاب کے عوام کیلئے ایک ایسا شاندار تحفہ ہے جس کے آگے پورے پاکستان کے سرکاری ہسپتال شرما جائیں۔