تاہم عدالت عالیہ نے ذوالفقار مرزا کی حفاظتی ضمانت میں 9 مئی تک توسیع کر دی تھی اب ذوالفقار مرزا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت حیدرآباد میں پیش ہو کر ضمانت کی درخواست دائر کر سکتے تھے مگر انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فاضل جج عبدالغفور میمن نے ان سے متعلق تمام کیسوں کی سماعت سے معذوری کا اظہار کر دیا ہے۔ادھر جمعرات کو دوبارہ مرزا فارم ہا?س بدین کا پولیس کی بھاری جمعیت نے درجنوں پولیس موبائلوں اور بکتربند گاڑیوں کے ساتھ محاصرہ کر لیا ہے اور ایس ایس پی بدین خالد مصطفیٰ کورائی کا کہنا ہے کہ فارم ہا?س میں پولیس کو انسداد دہشت گردی کے مقدمات میں مطلوب افراد موجود ہیں جن کو ہر صورت میں گرفتار کیا جائے گا ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اس لئے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہیں کیا جائے گا انہیں میں خود اپنی گاڑی میں عدالت تک پہنچا سکتا ہوں لیکن جن افراد کے بارے میں میڈیا خود دکھا چکا ہے کہ وہ خودکار اسلحہ سے لیس ہیں اور مرزا فارم ہا?س میں پناہ لئے ہوئے ہیں ان کو ہرصورت گرفتار کیا جائے گا اگر انہیں میرے سامنے پیش نہیں کرنا تو ڈی آئی جی حیدرآباد ثنائ اللہ عباسی یا ایس ایس پی حیدرآباد عرفان بلوچ کے سامنے پیش کر دیں مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں۔یاد رہے کہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی پیپلزپارٹی کی بدین سے رکن قومی اسمبلی اور ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی اہلیہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بھی گذشتہ روز سے مرزا فارم ہا?س میں موجود ہیں جبکہ بتایا جاتا ہے کہ نجی گارڈز اور 400 سے زائد دیگر افراد بھی ان کے ساتھ ہیں، معلوم ہوا ہے کہ آج اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ایم این اے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو ٹیلیفون کیا اور ان سے تمام حالات و واقعات پر تفصیلی تبادلہ خیالات کیا، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تمام صورتحال کو قومی اسمبلی کے فورم پر پیش کیا جائے اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار احمد بھی صورتحال کا نوٹس لیں۔