لاہور(نیوزڈیسک )لاہورکے علامہ اقبال انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر ڈائریکٹر ویجی لینس اور ٹریفک اسٹاف کے درمیان تنازعے کے باعث پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن تقریباً چار گھنٹے تک معطل رہا ،ملازمین کی طرف سے کام چھوڑ کرکے احتجاج کے باعث اندرون اور بیرون ممالک جانے والی متعدد پروازیں گھنٹوں تاخیر کا شکار ہونے کے باعث مسافروں اور انکے عزیز واقارب کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ،چیئرمین پی آئی اے نے واقعہ کی انکوائری کا حکم دیدیا۔ بتایا گیا ہے کہ لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر پی آئی اے کے ڈائریکٹر ویجی لینس نے مسافروں کے سامنے ٹریفک سٹاف کے عملے کی مبینہ طور پر سر زنش کی جسکے بعد ٹریفک اسٹاف نے کاو نٹر چھوڑ ہڑتال کر دی اور احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ بورڈنگ کا عمل رکنے سے لاہور سے اوسلو ،کوپن ہیگن ، مانچسٹر،نئی دہلی سمیت اندرون ملک جانےوالی متعدد پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں اور مسافر اور انکے عزیز و اقارب انتظار کی سولی پر لٹکے رہے۔احتجاج کے دوران پی آئی اے کے ملازمین نے ڈائریکٹر ویجی لنس وسیم سیال کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے رہے۔پی آئی اے کے سپر وائزر کاشف مجید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پی آئی اے کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ وسیم سیال ڈیپوٹیشن پر پولیس سے آئے ہیں او رائیر پورٹ پر پولیس راج قائم کرنا چاہتے ہیں۔ہم ائیر لیگ کے نمائندہ ہیں اور اپنی قیادت سے مطالبہ ہے کہ ڈائریکٹر ویجی لینس کو عہدے سے ہٹایا جائے۔۔پی آئی اے ملازمین کی نمائندہ یونین ائیر لیگ کے عہدیداروں نے میڈیا کو بتایاکہ ڈائریکٹر ویجی لینس پی آئی اے وسیم سیال نے ائیر پورٹ پر ٹریفک اسٹاف کی مبینہ طور پر سرزنش کی تھی جس پر ٹریفک اسٹاف نے کاونٹر چھوڑہڑتال کی۔بعد ازاں اعلیٰ سطح پر اس کا نوٹس لیا گیا اور انتظامیہ کی طرف کی طرف سے مطالبات تسلیم کئے جانے کی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کر کے فلائٹ آپریشن بحال کر دیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی آئی اے نے واقعہ کی انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔