ایاز صادق تو میرے کلاس فیلو تھے سعد رفیق سے بھی اچھے تعلقات تھے میاں نوازشریف کرکٹ کھیلتے تھے لیکن یہ الگ بات ہے کہ وہ اپنے امپائروں کے ساتھ کھیلتے تھے انہوں نے کہاکہ جب تک ملک میں صاف شفاف انتخابات نہیں ہونگے جمہوریت نہیں آئے گی دھاندلی کرنیوالوں کاخیال تھا کہ ہم پکڑے نہیں جائینگے اوراسی لئے انہوں نے دو دن پہلے اردو بازار سے بیلٹ پیپرچھپوائے اور سب کام جلدی جلدی میں کئے ہم ریٹرننگ افسران پر کریمینل کیسزکروائیں گے ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہاکہ سعد رفیق اور حامد خان ملکر ریٹرننگ افسران کو کٹہرے میں کھڑاکریں اوران سے پوچھیں کیا وہ اندھے تھے انہوں نے کہاکہ نادرا نے ٹریبونل کو کاپی بھیج دی ہے حکومت جو مرضی حکمت عملی اختیار کرے دھاندلی ایک سازش اورمنصوبے کے تحت کی گئی ہم نے ڈی چوک میں 126 دن گزارے اب سب کو پتہ چل جائیگا کہ حکومت کیوں چار حلقے نہیں کھول رہی تھی انہوں نے کہاکہ مجھے خوف تھا کہ ایک آدمی اپنے امپائروں کے بغیرکرکٹ نہیں کھیل سکتا کہیں وہ پھرامپائروں کو اپنے ساتھ نہ ملالے اب چند دنوں کی بات ہے عمران خان نے کہاکہ ہم نادراپر کیادبا? ڈال رہے ہیں میں کسی پردبا? نہیں ڈال رہا اگرڈال رہا ہوں تو انصاف کیلئے ہے میں نے کرکٹ میں نیوٹرل امپائر متعارف کرائے میں امپائروں کے ساتھ ملکرکرکٹ کھیلنے والانہیں ہوں۔اس سے قبل سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن سے کہا ہے ہمیں الیکشن ٹریبونل سے انصاف نہیں ملا ، ایک ایک ووٹر نے چھ چھ ووٹ ڈالے، یہ بے ضابطگی نہیں، دھاندلی ہے، آر اوز کے خلاف فوجداری مقدمات ہونے چاہئیں۔عمران خان نے کہا کہ آج ثابت ہوگیا کہ جوڈیشل کمیشن کا قیام ضروری تھا،نئے پاکستان کی بنیاد جوڈیشل کمیشن رکھے گا، عمران خان نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن کی کارروائی نئے پاکستان کی بنیادرکھے گی ، این اے ایک سوپچیس اور ایک سوبائیس میں ری الیکشن پرجائیں گے۔ جب تک مجرم کونہیں پکڑیں گے جرم ختم نہیں ہوگا، مجرمانہ عمل پرآراوز کے خلاف کارروائی کامطالبہ کیاجائےگا، عمران خان نے کہا کہ ہمیں ٹربیونلز سے انصاف کی بہت زیادہ توقع نہیں تھی، ٹربیونلز میں اتنے حقائق سامنے نہیں آسکتے جتنے اب آئیں گے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ریٹرننگ افسران کو کھولے ہوئے تھیلے نظر نہیں آئے،ان کے سامنے تھیلے کاٹے گئے، جبکہ چیئرمین نادرا فرانزک رپورٹ کیلئے اب کس کا انتظار کررہے ہیں۔