اسلام آباد (نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے صارفین سے ریونیو اکھٹا کرنے کے لیے پٹرولیم کی دو مصنوعات پر سیلز ٹیکس میں مزید اضافہ کردیا ہے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کل ایک جاری کیے گئے ایک نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ ایچ او بی سی کو چھوڑ کر پٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح18 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کردی گئی ہے، اسی طرح ہائی اسپییڈ ڈیزل آئل پر اس شرح کو 32 فیصد سے اضافہ کرکے 34 فیصد کردیا گیا ہے۔نئی شرح یکم مئی 2015ء سے مؤثر ہوگئی ہیں۔حکومت جنوری 2015ء سے آئل مصنوعات پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کررہی ہے تاکہ ریونیو کے مجموعے میں اضافہ کرسکے۔اس نے جنوری میں پٹرولیم کی تمام مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی شرح کو 17 فیصد سے بڑھا کر 22 فیصد تک کردیا تھا، اور پھر اس کے بعد فروری 2015ء میں اسے 27 فیصد تک کردیا گیا تھا۔مارچ میں فیولز کی درآمدی اور مقامی سپلائی بشمول ہائی اوکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ (ایچ او بی سی)، مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح کو کم کرکے 18 فیصد کردی گئی تھی۔تاہم ہائی اسپیڈ ڈیزل آئیل پر سیلز ٹیکس میں اضافہ کرکے اس کو 27 فیصد سے 37 فیصد تک کردیا گیا۔پچھلے مہینے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 37 فیصد سیلز ٹیکس کو کم کرکے 32 فیصد کردیا تھا۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے موجودہ مالی سال کے دوران پٹرولیم مصنوعات سے 68 ارب روپے کم آمدنی کا تخمینہ لگایا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں