چارسدہ(نیوزڈیسک)کاو نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروںنے قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاو کے قافلے پر جمعرات کے دن ہونے والے خود کش حملے کے بعد ایک کاروائی کے دوران علاقہ ترنگزئی سے ایک مشتبہ شخص عبد السلام عرف جاوید کو حراست میں لے لیا ہے۔ جاوید کا تعلق باجوڑ ایجنسی سے اور وہ اسی علاقہ میں رہائش پذیر تھا جہاں پر آفتاب احمد خان شیر پاو کے قافلے پر خودکش حملہ کیا گیا۔ پولیس نے حراست میں لینے کے بعد عبدالسلام عرف جاوید کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیاہے۔ذرائع کے مطابق حراست میں لیئے گئے جاوید پر دہشت گردوں کے ساتھ روابط کا شک ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف ڈی ایس پی چارسدہ رضا محمد خان نے اس حوالے سے گرفتاری سے لاعملی ظاہر کی البتہ انہوںنے جائے وقوعہ سے خود کش حملہ آور کی انگلی کی برآمدگی کی تصدیق کی اور کہاکہ خود کش حملہ آور کی انگلی کو محفوظ کرکے فنگر فرنٹس حاصل کئے گئے ہیں جس سے تفتیشی ٹیم کو بہت مدد ملی گی۔آفتا احمد خان شیر پاو پر خود کش حملے کی تحقیقات کے حوالے سے ڈی پی او چارسدہ شفیع اللہ خان نے کہا کہ آفتاب احمد خان شیر پاو پر خود کش حملہ میں ملوث ملزمان یا سہولت کاروں کے خلاف پولیس جنگی بنیادوں پر کاروائیاں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات اور ملزمان کی گرفتاری کیلئے ڈی ایس پی چارسدہ رضا محمد خان ، ڈی ایس پی تنگی عبد الرشید مروت ، ایس ایچ او تھانہ عمرزئی اور انچارج انوسٹی گیشن تھانہ عمرزئی پر مشتمل ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو ہر صورت گرفتار کیا جائیگا۔