آصف زرداری سے صبح شام گفتگوہوتی ہے ،اختلافات پیداکرنے والوں کومایوسی ہوگی،رحمان ملک

1  مئی‬‮  2015

کراچی (نیوزڈیسک) سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر عبدالرحمان ملک نے کہا ہے کہ اگر کوئی چاہتا ہے کہ میرے اور سابق صدر آصف علی زرداری کے مابین اختلافات جنم لیں تو اسے مایوسی ہوگی، کچھ لوگوں کو چابیاں دی گئی ہیں ایسے چابیوں والے لوگوں کا وقت جلد ختم ہوجائے گا۔ پاک سعودی تعلقات پہلے سے بہت بہتر ہونگے کیونکہ آج حکومت سابق صدر پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری کے وڑن پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سے کسی نہ کسی حوالے سے ڈس انفارمیشن کا شکار رہی ہے جو کہ افسوسناک ہے۔ میڈیا کے دوستوں کو چاہیے کہ میرے متعلق بلاول ہاوس یا پاکستان پیپلز پارٹی کے متعلق کوئی خبر ہو تو اسے کنفرم کرلیں۔انہوں نے کہا کہ آج آصف علی زرداری سے ان کی ملاقات طے شدہ تھی اور انہیں بےرونے ملک جانا تھا لیکن شریک چیئرمین کی ہدایت پر میں نے کچھ دیر کراچی میں اپنے قیام کو طول دیا اور موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان بے بنیاد خبروں کی تردید کےلئے میڈیا کے دوستوں کو مدعو کیا کیونکہ سنسنی خیز خبروں کی کوئی صداقت نہیںہوتی۔پی پی پی آصف علی زرداری کی قیادت میں متحد ہے اور جیسے جو ہدایات ملتی ہیں اس پر عمل کیا جاتا ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو پی پی پی میڈیا سیل سندھ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کے ہمراہ چیئرمین کے میڈیا ایڈوائزر جمیل سومرو، پی پی پی میڈیا سیل کے ممبر منظور عباس اور فدا حسین ڈھکن بھی موجود تھے۔رحمان ملک نے کہا کہ ان کی آصف علی زرداری سے صبح شام گفتگو ہوتی ہے لیکن میڈیا کے کچھ سیکشن غیر تصدیق شدہ خبروں اور رپورٹوں کی تخلیق کرتے رہتے ہیں جو کہ زرد صحافت کی عکاس ہے جبکہ صحافت کو ہمیشہ مثبت انداز سے کیا جانا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں سینیٹر رحمان ملک نے کہا کسی بھی جماعت کو فوج کے ساتھ منفی رویہ نہیں رکھنا چاہیے اور ایسا ماحول پیدا کیا جانا چاہیے جس میں فوج اور سول قیادت متحد ہو۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی پولیس آفیسر کو فیصلہ سنانے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ سیاسی جماعتوں کو آئین کے تحت مینڈیٹ کا حق حاصل ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ہوا تھا کہ یم کیو ایم پی پی پی کو حکومت میں شامل ہوگی، لیکن ایک شرط تھی کہ پہلے 40/60 کا فیصلہ کر لیا جائے۔ لیکن کراچی کے حالات خراب ہوئے اور دوسری ملاقات نہ ہوسکی، تاہم آگے چل کر معاملات بہتر ہونگے۔انہوں نے کہا کہپی پی پی کے سیاسی دروازے ایم کیو ایم کے لئے کھلے ہیں، بھتہ مافیا، طالبان مافیا کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ سندھ میں جوکچھ ہورہا ہے وہ افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے صوبے کی آواز اٹھانا جمہوری حق ہے مگر فیصلہ قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی نے ہی کرنا ہے۔ایک موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ صرف پاکستان کے ایجنٹ ہیںاور اگر کسی کے پاس کسی اور ملک کے ایجنٹ ہونے کے حوالے سے کوئی ثبوت ہے تو وہ عدالت میں آئے۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ہتک عزت کے نوٹس آصف علی زرداری پر غلط الزام لگانے والوں کو بھگتنا پڑینگے۔انہوں نے کہا کہ اب ان کے خلاف ٹی وی یا اخبار سے کوئی چھوٹا الزام سامنے آیا تووہ اسے عدالت میں لے کر جائینگے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت کا رویہ افسوسناک ہے کہ حکومت کا ماتحت ادارہ پیمرا اپنا آئینی کردار ادا نہیں کررہا جس کی وجہ سے مخصوص سیکشن میں پیپلز پارٹی کے خلاف ایک منظم انداز سے تحریک چلائی جارہی ہے جس کا تدارک کرنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے اور اگر وفاقی حکومت اسے روکنے میں عملی قدم نہ اٹھائے تو پھر معاملہ عدالت میں لے جائینگے اور عین ممکن ہے کہ مقدمے میں ملک کی سب سے بڑی شخصیت کو بھی جوابدہ بنایا جائے



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…