اسلام آباد(نیوزڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے اردو کو سرکاری زبان قرار دینے میں تاخیر کے ذمہ داروں کے نام طلب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ صرف پھرتیوں سے کام نہیں چلے گا کچھ کرکے دکھانا ہوگا جمعرات کو یہاں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، ڈپٹی اٹارنی جنرل رشید اعوان نے بتایا کہ اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دینے کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں۔جسٹس جواد نے کہاکہ صرف پھرتیوں سے کام نہیں چلے گا کچھ کرکے دکھانا ہوگا ¾ آئین کا آرٹیکل 251 واضح ہے، حکومت عمل نہیں کرنا چاہتی یا کہہ نہیں سکتی کہ عمل نہیں کرسکتے، حکومت نے آئین پر عمل نہیں کرنا تو یہ حق عوام کو دے دیں۔عدالت نے اردو کو سرکاری زبان قرار دینے میں تاخیر کے ذمہ داروں کے ںام طلب کرتے ہوئے سماعت 10 روز کیلئے ملتوی کردی۔