کراچی (نیوزڈیسک) مقامی این جی او کی ڈائریکٹر سبین محمود کے قاتلوں کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق سبین محمود پر قاتلوں نے نئے ہتھیار سے گولیاں برسائیں۔ سبین محمود کے قتل میں استعمال ہونے والے نائن ایم ایم پستول کی فارنزک رپورٹ آگئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جس پستول سے سبین محمود پر گولیاں برسائی گئیں وہ پہلے کسی واردات میں استعمال نہیں ہوا ہے۔ تفتیشی حکام ذرائع کے مطابق سبین محمود پر قاتلوں نے ایک فٹ کے فاصلے سے گولیاں چلائیں۔ سبین محمود کو جبڑے، گردن اور کندھے پر چار گولیاں لگیں۔ ذرائع کے مطابق سبین محمود کو قتل کرنے والے دہشت گردوں نے مکمل پلاننگ کے بعد قتل کیا۔ پولیس کو جائے وقوعہ سے کوئی عینی شاہد یا سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں مل سکی ہے۔ تفتیشی حکام نے مزید بتایا کہ مقتولہ سبین محمود کی والدہ اور ڈرائیور بھی قاتلوں کو نہیں دیکھ سکے جبکہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ صرف موٹر سائیکل دیکھی ہے۔ قاتلوں کے چہرے نہیں دیکھ سکا۔