پشاور (نیوزڈیسک ) پشاور میں طوفانی بارش نے قیامت خیز تباہی مچادی ، چھتیں اور دیواریں گرنے سے بچوں اور خواتین سمیت چوالیس افراد جان ہار گئے ، دو سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوگئے ، پاک فوج کے جوان متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے۔ پشاور میں باران رحمت پیغام اجل بن کر ٹوٹ پڑی ، شام ڈھلتے ہی گہرے بادل چھائے اور کچھ دیر بعد خوفناک آندھی کے ساتھ طوفانی بارش شروع ہوگئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پشاور اور نواحی علاقوں میں ہر طرف تباہی مچا دی۔ بارش کے ساتھ کئی علاقے میں اولے بھی برس پڑے۔ 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز آندھی نے بجلی کے دیوقامت کھمبے اور ٹرانسفارمرز بھی گرا دیئے۔ بعض مقامات پر کھمبے اور ٹرانسفارمر گرنے سے گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔ بجلی اور ٹیلی فون کے کھمبے گرنے سے پشاور اندھیرے میں ڈوب گیا ، مواصلات کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا۔ ہوا کی شدت کے سامنے موٹر وے ٹول پلازہ کے بوتھ بھی نہ ٹھہر سکے۔ غصبناک آندھی سے درخت بھی جڑوں سے اکھڑ گئے ، کچے مکانوں کی دیواریں اور چھتیں بھی گر گئیں جس سے بے شمار افراد ملبے تلے دب گئے۔ درخت اور بجلی کے پول گرنے سے راستے بھی بند ہوگئے جس سے امدادی کاموں میں مشکلات بڑھ گئیں اور انتظامیہ مفلوج ہو کر رہ گئی جس کے باعث فوج کے دستوں کو طلب کرنا پڑا۔ طوفانی بارش ، ڑالہ باری اور تْند ہواؤں نے ہر طرف بربادی اور تباہی پھیلا دی۔ مرنے والوں میں بچے عورتیں بھی شامل ہیں۔ واحد گڑھی میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ، لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں عورتوں اور بچوں سمیت زخموں سے چْور 200 سے زائد افراد لائے گئے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں غم سے بیحال زخمیوں کے اہل خانہ مناسب طبی سہولیات اور ادویات کی عدم فراہمی پر شکوہ کناں رہے۔ سیکرٹری صحت مشتاق جدون کے مطابق مریضوں کو مفت ادویات دے رہے ہیں۔ کمشنر پشاور ریاض مہسود کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے ، نواحی علاقوں میں پل بھی گر گئے۔ ایم ڈی بیت المال نے مرنے والوں کے لواحقین کے لئے پچاس پچاس ہزار جبکہ زخمیوں کے لئے پچیس پچیس ہزار روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔