کوئٹہ (نیوز ڈیسک)جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ طلال اکبر بگٹی پیر کو کوئٹہ میں انتقال کرگئے۔نوابزادہ طلال اکبر بگٹی گزشتہ کچھ عرصے سے علیل تھے، تاہم گزشتہ رات طبیعت بگڑنے پر انھیں کوئٹہ کے کمبائنڈ ملٹری پسپتال (سی ایم ایچ) میں داخل کرایا گیا، جہاں پیر کو حرکتِ قلب بند ہوجانے کے باعث ان کا انتقال ہوگیا۔17 مارچ 1952ء4 کو ڈیرہ بگٹی میں پیدا ہونے والے طلال اکبر بگٹی، نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے اور بلوچستان کی ایک اہم سیاسی شخصیت تھے۔انھوں نے 1957 میں ڈیرہ بگٹی کے ایک مقامی اسکول سے ابتدائی تعلیم کا آغاز کیا، 1958 میں کوئٹہ گرامر اسکول میں داخلہ لیا، جبکہ 1959 سے وہ ایچی سن کالج لاہور میں زیر تعلیم رہے۔ کالج کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد طلال اکبر بگٹی نے پنجاب یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔طلال بگٹی اپنے بہن بھائیوں میں چوتھے نمبر پر تھے۔اکبر بگٹی کے بیٹے کی حیثیت سے طلال بگٹی کو قبائل میں خاص اہمیت حاصل تھی، تاہم سیاسی معاملات پر اْن کے اپنے والد سے تعلقات تناؤ کا شکار رہے اور اکبر بگٹی کی زندگی میں انھیں بلوچستان کی سیاست میں مرکزی کردار ادا کرنے کا موقع نہ مل سکا۔والد کی موت کے بعد طلال بگٹی کچھ عرصہ خاموش رہے،
مزید پڑھئے:سعودی عرب میں ایک اور انڈونیشیائی ملازمہ کو پھانسی
بعدازاں جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ کی حیثیت سے بلوچستان کی سیاست میں بھرپور طریقے سے داخل ہوگئے۔انھوں نے سیاسی میدان میں مظلوم بلوچوں کے لیے آواز اٹھائی اور مقتدر قوتوں پر تنقید کرنے والے رہنما کی حیثیت سے جانے گئے۔طلال بگٹی نے سوگواران میں تین بیٹے شاہ زین بگٹی، نوابزادہ گہرام بگٹی اور میر چاکر بگٹی چھوڑے ہیں۔