اسلام اباد: وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں کی معاونت کے ساتھ نیکٹا کے زیراہتمام سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے ملک بھر میں موجود غیر رجسٹرڈ مدارس کی نشاہدہی (جغرافیائی سروے) کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ملک بھر میں رجسٹرڈ مدارس کا 40 فیصد پنجاب میں جبکہ باقی دیگر 3 صوبوں اوراسلام ا باد میں واقع ہیں جبکہ غیررجسٹرڈمدارس کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔ پشاورمیں اسکول حملے کے بعد فیصلہ کیا گیا تھا کہ تمام مدارس کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت سلامتی کے نظام کے دائرے میں لایا جائے گا۔ وزارت داخلہ کی دستاویزات کے مطابق زیادہ تر دہشت گرد یا تو مدارس سے تعلیم یافتہ تھے یامدارس میں ان کی برین واشنگ کی گئی جس کے بعد انھوں نے ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھائے۔ذرائع کے مطابق ملک بھر میں 26 ہزار رجسٹرڈ مدارس ہیں تاہم نیکٹا اور وزارت داخلہ مدارس اوران میں داخل طلبا کی حتمی تعداد معلوم کرنے کیلیے کوششیں کررہی ہے۔ حکومت کویقین ہے کہ تمام مدارس دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث نہیں تاہم ان میں سے کئی دہشت گردی کو بڑھاوا دینے میں پیش پیش رہے ہیں، نیکٹاکے کوا?رڈینیٹر سردار حامد علی خان نے غیررجسٹرڈ مدارس کی جیومیپنگ کے منصوبے کی تصدیق کی اور کہا کہ تمام مدارس کی رجسٹریشن نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے، انھوں نے کہاکہ پنجاب کے 13 ہزار اور وفاقی دارالحکومت کے 450 مدارس کی جیومیپنگ ہوچکی ہے اور منصوبے کی جلد تکمیل کیلیے کام جاری ہے۔