اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے چیئرمین اسماعیل شاہ نے کہا ہے کہ موبائل فون کمپنیاں انعامی سکیموں کے ذریعے لوگوں کو لوٹ رہی ہیں ، عدالت کے حکم پر ان سکیموں کو روکنے کیلئے تادیبی کارروائی شروع کرنے والے ہیں ، ملک سے گرے ٹریفکنگ کا خاتمہ کردیا ہے ماضی میں اس جرم سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا ، غیر تصدیق شدہ سموں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ ایک کروڑ سموں کی تصدیق ہوچکی ہے گرے ٹریفکنگ کیخلاف آپریشن کے دوران 1203 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے 233جگہوں پر چھاپے مارے گئے ہیں جبکہ 35000 افغان باشندوں کو موبائل آپریٹرز نے سمیں جاری کررکھی ہیں جن کی تصدیق کا عمل جاری ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان جی تھری اور جی فور کے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور ایک سال میں ان صارفین کی تعداد ایک کروڑ بارہ لاکھ سے زائد ہوگئی ہے ۔ ہفتہ کے روز میڈیا ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی اے کے چیئرمین اسماعیل شاہ نے کہا کہ مستقبل قریب میں 2025ء تک دو ارب سم جاری ہوں گی کیونکہ یہ سمیں گاڑیاں ، بچوں کے بیگ ، کیچن اور گھروں میں بھی استعمال ہونا شروع ہوجائینگی اور اس مقصد کے لیے ہمیں سیٹلائٹ کمیونیکیشن سسٹم کو اپ گریڈ کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ مستقبل میں آئی ٹی سیکٹر مزید وسیع ہوگا اور اس نظام میں مزید جدت آئے گی ۔ کمپیوٹر میں ڈیٹا کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں جبکہ نئے تقاضوں کے وقت ہمیں تعلیمی اصلاحات لانا ہوں گی ۔ پی ٹی اے اسماعیل شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس 434ملازمین کا سٹاف ہے اور وسائل بھی کم ہیں لیکن بہت جلد مسائل پر قابو پانے کیلئے وسائل کو اپ گریڈ کرینگے ۔ ہفتہ کے روز انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے ورکشاپ میں چیئرمین آئی ٹی اسماعیل شاہ نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس 434 ملازمین کا اسٹاف ہے جس میں 150 افسر ہیں تو اس محدود اسٹاف میں تمام مسائل کو دیکھنا ذرا مشکل ہوجاتا ہے اس کے علاوہ وسائل کی بھی کمی ہے لیکن بہت جلد وسائل سمیت اسٹاف کو اپ گریڈ کر دینگے ۔ اسماعیل شاہ نے کہا کہ اپریل تک 88ملین موبائل فون سمز بلاک گیارہ بلین کو ڈیڈ لائن اور 108 ملین سمز کو ایکٹویٹ کیا گیا ہے اور 35ہزار سمیں افغان باشندوں کے پاس ہیں ۔ سمز کو بائیو میٹرک نظام کا حصہ بنانا نیشنل ایکشن پلان کا حصہ تھا اور اب تک آئی ٹی نے وزارت داخلہ کی معاونت کے ساتھ 88ملین سمز کو بلاک جبکہ 108 سموں کو ایکٹویٹ کیااور 11ملین سموں کو پچیس سے ستائیس اپریل تک ڈیڈ لائن دی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں آئی ٹی چیئرمین نے کہا کہ اب تک اپریل 2015ء تک 35ہزار سمیں افغان باشندوں کے پاس موجود ہیں اور پی ٹی اے نے کمپنیوں کو اختیار دیا ہے کہ وہ افغان باشندوں کا پاسپورٹ کارڈ دیکھ کر معیاد کے مطابق سمیں فراہم کرے اور ان کی تحقیقات کیلئے پی ٹی اے اور امن وامان نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے درمیان معلومات کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے ۔ اس موقع پر ڈی جی آئی پی آئی ٹی نثار نے کہا کہ انٹرنیٹ پر یوٹیوب چلانے والی پراکسی کو بند کردیا تو عوام شکایت کرے گی کہ پورے انٹرنیٹ کو پاکستان میں تباہ کردیا گیاگیا ہے حکومتی حکم پر یو ٹیوب بند ہے اس حوالے سے وزارت آئی ٹی کوئی اختیار نہیں ہے ۔ ہفتہ کے روز ڈائریکٹر جنرل انٹرنیٹ سروس پروائیڈر انفارمیشن ٹیکنالوجی نثار نے ورکشاپ سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سترہ ستمبر 2012ء کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کے ہم پر ٹیوب کو بند کیا گیا کیونکہ وہاں پر توہین آمیز خاکے موجود تھے وزارت آئی ٹی کے پاس اتنے اختیارات نہیں ہیں کہ وہ پاور استعمال کرکے یو ٹیوب کوبند کردے اگر حکومت کل کہہ دے کہ یو ٹیوب کو کھول دیا جائے تو ہم کل حکومتی حکم پر یوٹیوب کو کھول دینگے ۔