ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

چھٹی صدی ہجری کا سرائیکی شعری مجموعہ کا قلمی نسخہ دریافت ، شائع کردیاگیا

datetime 14  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(نیوز ڈیسک) معروف محقق اور زکریایونیورسٹی شعبہ سرائیکی کی اسسٹنٹ پروفیسر نسیم اختر نے چھٹی صدی ہجری کے سرائیکی شعری مجموعہ کا ایک قلمی نسخہ دریافت کیا ہے جسے’’ ذبح نامہ ‘‘کے نام سے شائع بھی کردیاگیا ہے۔یہ نسخہ نامور محقق اور دانشور ڈاکٹر مہر عبدالحق کی لائبریری کاحصہ تھا اور اس پر ان کی لائبریری کی مہر بھی ثبت ہے۔پروفیسر نسیم اختر نے ذبح نامہ کاعلمی ولسانی تجزیہ کیا ،اس کی اشاعت کا عرصہ اور مصنف کا نام تلاش کیا اور قدیم سرائیکی زبان کی املا ء ،تلفظ اور معانی کی وضاحت بھی کی۔سرائیکی ادبی بورڈ ملتان نے اس قلمی نسخے کا عکس حواشی اور تشریحات کے ساتھ شائع کردیا ہے۔
پروفیسر نسیم اخترکاکہناہے کہ ذبح نامہ کے مصنف کاتعلق سرائیکی بولنے والے ایسے علاقے سے ہے جس پر سندھی معاشرت اور زبان کے گہرے اثرات ہیں۔پروفیسر نسیم اختر لکھتی ہیں کہ ذبح نامہ اس دور کی تصنیف ہے جب معراج نامے ،نورنامے ایک شعری صنف کے طورپر رائج تھے۔ذبح نامہ میں حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی کا واقعہ منظوم کیاگیاہے۔قلمی نسخے میں شاعرنے اپنا تخلص قبولا بیان کیا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ سرائیکی شاعر محمد قبول خان چانڈیو کا کلام ہے جو حضرت میاں قبول اور حضرت قبول فقیر کے ناموں سے بھی جانے جاتے تھے۔ان کا زمانہ چھٹی صدی ہجری کے آخر کا ہے۔
قلمی نسخے کی بازیافت کے بارے میں نامور محقق ڈاکٹر طاہرتونسوی نے کہاکہ یہ بازیافت تحقیقی اعتبار سے انفرادی حیثیت کی حامل ہے۔پروفیسر شوکت مغل کاکہناہے کہ ذبح نامہ کے مطالعے سے قدیم سرائیکی زبان کااسلوب اور اس زمانے کی شاعری اور ثقافت کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ایسے تحقیقی کام جاری رہنے چاہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…