بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

چھٹی صدی ہجری کا سرائیکی شعری مجموعہ کا قلمی نسخہ دریافت ، شائع کردیاگیا

datetime 14  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(نیوز ڈیسک) معروف محقق اور زکریایونیورسٹی شعبہ سرائیکی کی اسسٹنٹ پروفیسر نسیم اختر نے چھٹی صدی ہجری کے سرائیکی شعری مجموعہ کا ایک قلمی نسخہ دریافت کیا ہے جسے’’ ذبح نامہ ‘‘کے نام سے شائع بھی کردیاگیا ہے۔یہ نسخہ نامور محقق اور دانشور ڈاکٹر مہر عبدالحق کی لائبریری کاحصہ تھا اور اس پر ان کی لائبریری کی مہر بھی ثبت ہے۔پروفیسر نسیم اختر نے ذبح نامہ کاعلمی ولسانی تجزیہ کیا ،اس کی اشاعت کا عرصہ اور مصنف کا نام تلاش کیا اور قدیم سرائیکی زبان کی املا ء ،تلفظ اور معانی کی وضاحت بھی کی۔سرائیکی ادبی بورڈ ملتان نے اس قلمی نسخے کا عکس حواشی اور تشریحات کے ساتھ شائع کردیا ہے۔
پروفیسر نسیم اخترکاکہناہے کہ ذبح نامہ کے مصنف کاتعلق سرائیکی بولنے والے ایسے علاقے سے ہے جس پر سندھی معاشرت اور زبان کے گہرے اثرات ہیں۔پروفیسر نسیم اختر لکھتی ہیں کہ ذبح نامہ اس دور کی تصنیف ہے جب معراج نامے ،نورنامے ایک شعری صنف کے طورپر رائج تھے۔ذبح نامہ میں حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی کا واقعہ منظوم کیاگیاہے۔قلمی نسخے میں شاعرنے اپنا تخلص قبولا بیان کیا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ سرائیکی شاعر محمد قبول خان چانڈیو کا کلام ہے جو حضرت میاں قبول اور حضرت قبول فقیر کے ناموں سے بھی جانے جاتے تھے۔ان کا زمانہ چھٹی صدی ہجری کے آخر کا ہے۔
قلمی نسخے کی بازیافت کے بارے میں نامور محقق ڈاکٹر طاہرتونسوی نے کہاکہ یہ بازیافت تحقیقی اعتبار سے انفرادی حیثیت کی حامل ہے۔پروفیسر شوکت مغل کاکہناہے کہ ذبح نامہ کے مطالعے سے قدیم سرائیکی زبان کااسلوب اور اس زمانے کی شاعری اور ثقافت کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ایسے تحقیقی کام جاری رہنے چاہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…