جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

کنٹونمنٹ بورڈز پختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کےلئے ضابطہ اخلاق جاری

datetime 28  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)ا لیکشن کمیشن نے کنٹونمنٹ بورڈز خےبر پختون خواہ میں بلدیاتی انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔ وزیراعظم‘ سینٹ کے چیئرمین‘ ڈپٹی چیئرمین‘ کسی اسمبلی کے سپیکر‘ ڈپٹی سپیکر‘ وفاقی وزرائ‘ وزرائے مملکت‘ گورنر‘ وزرائے اعلیٰ‘ صوبائی وزراءاور وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے مشیران‘ ممبران سینٹ‘ قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی اور دیگر حکومتی عہدیداران کسی بھی صورت میں کسی بھی امیدوار کی انتخابی مہم میں بلاواسطہ یا بالواسطہ حصہ نہیں لینگے اور نہ ہی انتخابات کے دوران کسی وارڈ یا کنٹونمنٹ بورڈ کا دورہ کریں گے۔ پولنگ اسٹیشن کے 200 میٹر کے اندر ووٹ دینے کے لئے کسی کو قائل کرنا‘ یا ووٹ دینے سے روکنا وغیرہ۔ ریٹرننگ افسر کی اجازت کے بغیر پولنگ اسٹیشن کی 100 میٹر کی حدود کے باہر کسی امیدوار یا اس کے پولنگ ایجنٹ کے لئے مخصوص جگہ کے علاوہ کسی جگہ پر کسی قسم کا نوٹس‘ نشان‘ بینر اور جھنڈا آویزاں کرنے کی ممانعت ہو گی۔انتخابی مہم میں قانون کے تحت مقرر کردہ حد یعینی 2,00,000 روپے سے زیادہ خرچہ نہیں کرے گا۔ وفاقی‘ صوبائی اور مقامی حکومتوں پر اخبارات اور دیگر ذرائع ابلاغ میں سرکاری خزانے سے اشتہارات کے اجراءاور انتخابات کے دوران سیاسی خبروں اور جانبدارانہ تشہیر کے لئے سرکاری ذرائع ابلاغ کے استعمال پر مکمل پابندی ہو گی۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق امیدواران کسی ایسی رائے کا اظہار نہیں کریں گے اور نہ ہی ایسا کوئی اقدام کریں گے جو کسی بھی انداز میں نظریہ پاکستان یا پاکستان کی خودمختاری‘ استحکام اور سلامتی کے خلاف ہو یا جس سے پاکستان کی عدلیہ کی آزادی یا خودمختاری متاثر ہوتی ہو یا عدلیہ اور افواج پاکستان کی شہرت کو نقصان پہنچتا ہو یا اس سے ان کی تضحیک کا کوئی پہلو نکلتا ہو۔ امیدوار انتخابات کے پر امن اور بہتر انعقاد کے لئے تمام قوانین‘ قواعد و ضوابط اور الیکشن کمیشن کی جانب سے وقتاً فوقتاً جاری ہونے والے احکامات و ہدایات کی سختی سے پابندی کریں گے۔ امیدواران ملکی دستور اور قوانین میں دیئے گئے پاکستانی عوام کے حقوق اور ان کی آزادی کو ہمہ وقت سر بلند رکھیں گے اور ان کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔ تمام انتخابی امیدواران اور ان کے حمایتی ایسی تمام سرگرمیوں سے پوری دیانتداری کیساتھ اجتناب کریں گے جو انتخابی قوانین کے تحت جرائم کے زمرے میں آتی ہوں جیسے ووٹروں کو رشوت دینا‘ انہیں ڈرانا دھمکانا یا جعلی ووٹروں کا روپ دھارنا‘ پولنگ اسٹیشن کے 200 میٹر کے اندر ووٹ دینے کے لئے کسی کو قائل کرنا‘ یا ووٹ دینے سے روکنا وغیرہ۔ ریٹرننگ افسر کی اجازت کے بغیر پولنگ اسٹیشن کی 100 میٹر کی حدود کے باہر کسی امیدوار یا اس کے پولنگ ایجنٹ کے لئے مخصوص جگہ کے علاوہ کسی جگہ پر کسی قسم کا نوٹس‘ نشان‘ بینر اور جھنڈا آویزاں کرنے کی ممانعت ہو گی جس سے کسی انتخابی امیدوار کو ووٹ دینے کے لئے حوصلہ افزائی ہوتی ہو یا جس سے کسی انتخابی امیدوار کو ووٹ دینے کی حوصلہ شکنی مقصود ہو۔ امیدواران اور انکے حمایتی اپنی انتخابی مہم کے دوران یا پھولنگ والے دن تشدد کی ترغیب دینے‘ تشدد پر اکسانے یا اسے کسی صورت میں روا رکھنے سے سختی سے اجتناب کرینگے۔ وہ تشدد اور دہشت گردی کی کھلم کھلا مذمت کریں گے اور ایسی زبان استعمال نہیں کریں گے جو کسی اجتماع‘ اجلاس یا پولنگ کے اوقات کے دوران کسی کو تشدد کی طرف مائل کرے یا تشدد کرنے کی ترغیب دے۔ انتخابی مہم کے دوران اور پولنگ والے دن کوئی بھی شخص کسی بھی صورت میں کسی دوسرے شخص کو نہ تو کوئی گزند پہنچائے گا اور نہ ہی اس کی جائیداد کو کوئی نقصان پہنچائے گا۔ انتخابی امیدواران اور ان کے حمایتی کسی انتخابی امیدوار کے انتخاب کو موثر بنانے یا اس میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے پاکستان کی سرکاری ملازمت میں کسی بھی شخص کی حمایت یا امداد حاصل نہیں کریں گے۔ انتخابی امیدواران اپنے کارکنوں اور حمایتیوں کو کسی بیلٹ پیپر کو خراب کرنے یا کسی بیلٹ پیپر پر کسی سرکاری نشان کو مٹانے سے باز رکھیں گے۔ کوئی بھی شخص یا کوئی انتخابی امیدوار اور اس کے حمایتی سرکاری املاک یا کسی سرکاری جگہ پر کوئی اشتہاری مواد نہیں لگائیں گے جب تک کہ اس کے لئے متعلقہ مقامی حکومت یا حکام سے تحریری اجازت نامہ حاصل نہ کیا گیا ہو اور اگر اس کے لئے کوئی فیس یا اخراجات مقرر ہوں تو وہ ادا نہ کر دیئے گئے ہوں۔ انتخابی مہم کے دوران دیواروں پر اشتہار لگانے اور وال چاکنگ کی تمام صورتوں میں ممانعت ہو گی۔ اسی طرح انتخابی مہم کے دوران ماسوائے کارنر جلسوں کے لاﺅڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی ہو گی۔ کوئی بھی شخص یا امیدوار الیکشن کمیشن کے مقرر کردہ پوسٹر سائز 3×2 فٹ اور بینر سائز 9×3 فٹ سے زیادہ نہیں لگائے گا۔ انتخابی مہم کے دوران ہر قسم کے ہورڈنگز پر مکمل پابندی ہو گی اس پر ریٹرننگ افسران موثر عملدرآمد کروانے کے ذمہ دار ہونگے۔ انتخابی امیدواران اور ان کے حمایتی کسی شخص کو بطور امیدوار پیش کرنے یا نہ کرنے یا اپنا نام بطور امیدوار واپس لینے یا نہ لینے کے لئے ترغیب دینے کے لئے کسی کو کوئی تحفہ یا لالچ نہیں دیں گے۔ انتخابی امیدواران اور ان کے حمایتی اپنے مجموعی ترقیاتی پروگرام کا اعلان کر سکتے ہیں لیکن انتخابی شیڈول کے اعلان سے لے کر ووٹ ڈالنے کے دن تک کوئی امیدوار یا اس کی ایماءپر کوئی بھی شخص اعلانیہ یا خفیہ انداز میں کوئی چندہ یا عطیہ نہیں دے گا اور نہ ہی اپنے حلقہ انتخاب میں واقع کسی ادارے کو ایسا چندہ یا عطیہ دینے کا وعدہ کرے گا۔ انتخابی امیدواران اور ان کے حمایتی ایسی تقاریر سے مکمل گریز کریں گے جن کی وجہ سے علاقائی یا فرقہ وارانہ جذبات بھڑکیں اور صنف‘ فرقوں‘ معاشرے کے مختلف طبقات اور لسانی گروہوں کے مابین تنازعات جنم لیں۔ انتخابی امیدواران اور ان کے حمایتیوں کو جھوٹی اور بے بنیاد معلومات کی دانستہ تشہیر سے اجتناب کرنا ہو گا اور دیگر امیدواران کی شہرت خراب کرنے کے لئے کسی جعل سازی یا غلط معلومات کی فراہمی اور ان کے خلاف غلط زبان استعمال کرنے سے ہر صورت گریز کرنا ہو گا۔ امیدواران مخالف امیدواروں پر تنقید کو صرف ان کی پالیسیوں‘ پروگراموں‘ ماضی کے ریکارڈ اور ان کے کام تک ہی محدود رکھیں گے۔ امیدواران دیگر رہنماﺅں‘ کارکنوں یا امیدواروں کی ذاتی زندگی کے کسی ایسے معالے پر تنقید کرنے سے مکمل اجتناب کریں گے جس کا ان کی عوامی سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہ ہو۔ ایسی تنقید سے گریز کیا جائے گا جس کی بنیاد غیر مصدقہ الزامات یا حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر ہو۔ انتخابی امیدواران اور ان کے حمایتی اپنے خاندان کے علاوہ کسی دوسرے ووٹر کو پولنگ اسٹیشن لانے یا واپس لے جانے کے لئے کسی بھی ٹرانسپورٹ کا استعمال نہیں کریں گے۔ انتخابی امیدواران اور ان کے حمایتی صنف‘ نسل‘ مذہب یا ذات کی بنیاد پر کسی شخص کے انتخابات میں حصہ لینے کی مخالفت نہیں کریں گے۔ امیدواران اور ان کے حمایتی یا دیگر افراد نہ تو کسی ایسے رسمی یا غیر رسمی معاہدے‘ انتظام یا مفاہمت کی حوصلہ افزائی کریں گے اور نہ ہی اس میں شامل ہوں گے‘ جس کا مقصد خواتین کو کسی انتخاب میں امیدوار بننے یا انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم کرنا ہو۔ سیاسی جماعتیں اور امیدواران خواتین کے انتخابی عمل میں شمولیت کی بھرپور حوصلہ افزائی کریں گے۔ کوئی امیدوار انتخابی مہم میں قانون کے تحت مقرر کردہ حد یعینی 2,00,000 روپے سے زیادہ خرچہ نہیں کرے گا۔ وفاقی‘ صوبائی اور مقامی حکومتوں پر اخبارات اور دیگر ذرائع ابلاغ میں سرکاری خزانے سے اشتہارات کے اجراءاور انتخابات کے دوران سیاسی خبروں اور جانبدارانہ تشہیر کے لئے سرکاری ذرائع ابلاغ کے استعمال پر مکمل پابندی ہو گی۔ امیدواران ہر شخص کی پر امن گھریلو زندگی گزارنے کے حق کا احترام کریں گے قطع نظر اس کے کہ وہ شخص اس امیدوار کی سیاسی رائے یا سرگرمیوں کا مخالف ہو۔ ایسے شخص کے گھر کے سامنے صرف اس بنیاد پر احتجاج یا ناکہ بندی کرنے کی کسی بھی حال میں اجازت نہیں ہو گی۔ امیدواران اپنے کسی حمایتی کو بلا اجازت اپنے جھنڈے لگانے‘ بینر آویزاں کرنے‘ نوٹس چسپاں کرنے اور نعرے وعیرہ لکھنے سے باز رکھیں گے۔ امیدواران پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا بشمل اخبارات کے دفاتر اور پرنٹنگ پریس پر ناجائز دباﺅ ڈالنے سے اپنے کارکنوں کو سختی سے روکیں گے۔ میڈیا کے خلاف ہر قسم کے تشدد کی ممانعت ہو گی۔ انتخابی مہم کے دوران کارنر میٹنگ میں اور پولنگ کے دن کسی بھی قسم کے آتشیں اسلحہ کو لے جانے یا اس کی نمائش کرنے پر مکمل طور پر پابندی ہو گی۔ یہ پابندی ریٹرننگ افسر کی طرف سے حتمی نتائج مرتب کرنے کے 24 گھنٹے بعد تک برقرار رہے گی اور اس سلسلے میں تمام سرکاری قوانین کی سختی سے پابندی کی جائے گی۔ کارنر میٹنگز میں اور پولنگ اسٹیشنوں پر یا ان کے نزدیک ہوائی فائرنگ‘ پٹاخوں یا دیگر آتش گیر مواد کے استعمال کی ہر گز اجازت نہیں ہو گی۔ وزیراعظم‘ سینٹ کے چیئرمین‘ ڈپٹی چیئرمین‘ کسی اسمبلی کے سپیکر‘ ڈپٹی سپیکر‘ وفاقی وزرائ‘ وزرائے مملکت‘ گورنر‘ وزرائے اعلیٰ‘ صوبائی وزراءاور وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے مشیران‘ ممبران سینٹ‘ قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی اور دیگر حکومتی عہدیداران کسی بھی صورت میں کسی بھی امیدوار کی انتخابی مہم میں بلاواسطہ یا بالواسطہ حصہ نہیں لینگے اور نہ ہی انتخابات کے دوران کسی وارڈ یا کنٹونمنٹ بورڈ کا دورہ کریں گے۔ تمام حکومتی عہدیداران اور عوامی نمائندے بشمول مقامی حکومتوں کے عہدے داران‘ نمائندے کسی ایسے ترقیاتی منصوبے کا اعلان نہیں کریں گے اور نہ ہی کوئی ایسا قدم اٹھائیں گے جو کسی امیدوار کے حق میں یا اس کی مخالفت میں انتخابات پر اثر انداز ہو سکے۔ امیدواران اپنے کارکنوں اور حمایتیوں میں نظم و ضبط قائم رکھنے کی خاطر ضروری اقدامات کریں گے اور اس ضابطہ اخلاق کی پیروی کرنے‘ قوانین و ضوابط پر عملدرآمد کرنے‘ انتخابی بے ضابطگیوں کا مرتکب نہ ہونے اور انتخابی قواعد کا پابند رہنے سے متعلق ان کی رہنمائی کریں گے۔ کسی امیدوار کی طرف سے لگائے گئے پوسٹر اور بینرز کسی دوسرے امیدوار کے کارکن نہیں ہٹائیں گے اور نہ ہی کسی دوسرے امیدوار کے کارکنوں کو ہینڈ بل‘ کتابچے وغیرہ تقسیم کرنے سے روکیں گے۔ مقامی حکومتوں کے انتخابات کے لئے جلسہ عام یا جلوس کی اجازت نہیں ہو گی تاہم امیدوار کارنر میٹنگ کر سکتے ہیں جس کی وہ پیشگی اطلاع مقامی انتظامیہ کو دیں گے تاکہ اس کے پر امن انعقاد کے لئے مناسب حفاظتی انتظامات کئے جا سکیں۔ کوئی امیدوار ایسی جگہ پر کارنر میٹنگ نہیں کرے گا جہاں پہلے سے کوئی دوسرا امیدوار کارنر میٹنگ کر رہا ہو۔ کوئی امیدوار یا اس کے حمایتی کسی مخالف امیدوار کی کارنر میٹنگ کو نہ روکیں گے اور نہ ہی اسے ختم کرنے کی کوشش کریں گے وہ کسی بھی دوسرے امیدوار کی میٹنگ میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کریں گے۔ کوئی بھی امیدوار کسی بڑی سڑک‘ بڑی سٹریٹ یا کسی چوک میں کارنر میٹنگ نہیں کرے گا یہ اس لئے ضروری ہے تاکہ ٹریفک میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو اور یہ عام لوگوں کے لئے تکلیف کا باعث نہ بنے۔ امیدواران انتخابات کے انعقاد کے ذمہ دار افسران سے مکمل تعاون کریں گے تاکہ پر امن اور منظم پولنگ کو یقینی بنایا جا سکے اور ووٹروں کو کسی بھی رکاوٹ اور پریشانی کے بغیر اپنی رائے کے اظہار کے لئے مکمل آزادی فراہم کی جا سکے۔ اپنے مجاز پولنگ ایجنٹوں کو بیجز اور اتھارٹی لیٹر فراہم کریں گے اور ایسے مجاز پولنگ ایجنٹ اپنے ہمراہ اپنا اصلی قومی شناختی کارڈ و اتھارٹی لیٹر رکھنے کے پابند ہوں گے۔ کوئی امیدوار یا اس کا کوئی حمایتی یا پولنگ ایجنٹ کسی پریذائیڈنگ افسر‘ اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسر‘ پولنگ افسر یا پولنگ اسٹیشن پر متعین کسی سیکیورٹی اہلکار سرکاری ذمہ داریوں میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرے گا اور نہ ہی اس کے کام میں کوئی رکاوٹ ڈالے گا۔ کوئی امیدوار یا اس کا کوئی حمایتی یا کوئی پولنگ ایجنٹ کسی پریذائیڈنگ افسر‘ اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسر‘ پولنگ افسر یا پولنگ اسٹیشن پر سرکاری ڈیوٹی پر متعین کسی شخص کے خلاف کسی بھی قسم کا کوئی تشدد روا نہیں رکھے گا۔ انتخابی امیدواران اور ان کے حمایتی انتخاب کے دن انتخابی مواد‘ انتخابی عملے اور پولنگ ایجنٹوں کی حفاظت اور تحفظ کی خاطر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حتی المقدور مدد کریں گے اور ان سے بھرپور تعاون کریں گے۔ امیدواران ووٹروں کی تعلیم و تربیت کا ایک جامع منصوبہ بنائیں گے تاکہ بیلٹ پیپر پر نشان لگانے اور ووٹ ڈالنے کے بارے میں انہیں ضروری معلومات فراہم کی جا سکیں۔ ووٹروں کو اس بارے میں بھی آگاہ کیا جائے کہ ان کے ووٹ کی رازداری کو برقرار رکھا جائے گا۔ ووٹروں‘ امیدواروں‘ پولنگ یا مجاز الیکشن ایجنٹوں کے علاوہ کسی بھی شخص کو الیکشن کمیشن‘ صوبائی الیکشن کمشنر‘ متعلقہ ریٹرننگ افسر کی جانب سے جاری کردہ اجازت نامہ کے بغیر پولنگ اسٹیشن یا کسی پولنگ بوتھ میں جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ غیر ملکی‘ مقامی مبصرین اور دیگر اداروں بشمول میڈیا کے ایسے نمائندوں کو بھی انتخابی عمل کو دیکھنے کی اجازت ہو گی جن کے پاس الیکشن کمیشن یا مذکورہ حکام کے جاری کردہ اجازت نامے ہوں۔ کسی امیدوار کی طرف سے اس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی انتخابی بے ضابطگی تصور ہو گی جس کی بنیاد پر ان کے خلاف قانون اور قواعد کے مطابق کارروائی ہو گی۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…