لاہور(نیوز ڈیسک)سابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی نے کہاہے کہ عمران خان اورطاہرالقادری کے دھرنے کے پارلیمنٹ کی طرف بڑھنے کے دن یا اس سے اگلے دن فوج کی طرف سے ایک پیغام رساں رات کی تاریکی میں وزیراعظم نواز شریف سے ملااورجلدازجلد معاملہ نمٹانے کی تجویز دی لیکن انکار پر پرویز مشرف کاٹرائل ختم کرنے کا ہی مطالبہ کردیاگیا۔ جیونیوز کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہاکہ دھرنے کے دنوں میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں کہ نواز حکومت اب گئی اور اب گئی ، شرطیں لگ گئیں جبکہ کچھ لوگوں کی خواہشات تھیں جو ٹی وی پر تبصرے بھی کررہے تھے ۔ ایک وقت ایساآیاکہ 31اگست یا اس سے اگلے دن فوج کی طرف سے ایک پیغام رساں بھیجا گیا جس نے نواز شریف سے ملنے کاوقت مانگا اور’ضروری‘ پیغام لے کر وہ صاحب رات بجے نواز شریف سے ملے اورکہاکہ کوئی راستہ نکالیں ، یہ اس طرح سے معاملات آگے بڑھانامشکل ہوجائے گاجس پر نواز شریف نے کہاکہ آپ راستہ نکالناچاہتے ہیں تو نکال لیں ،آپ کو کس نے روکاہے ، عوامی نمائندہ ہیں ، ایسے تو نہیں جاسکتے ۔ وزیراعظم کی طرف سے انکار کے بعد اُس پیغام رساں نے کہاکہ کچھ تو کرسکتے ہیں ، خالی ہاتھ نہ بھیجیں ، مشرف کا ٹرائل ختم کریں اوراُسے باہر جانے دیا جائے اور اِس کا بھی وزیراعظم نے نفی میں جواب دیدیا جس کے بعد میسنجر خالی ہاتھ واپس لوٹ گیا اور باقی معاملات سب کے سامنے ہیں ۔