بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

قدیر بلوچ کو امریکہ جانے سے روک دیا گیا

datetime 5  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)بلوچستان سے لاپتہ نوجوانوں کے لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین عبدالقدیر بلوچ کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے انہیں امریکہ جانے کی اجازت نہیں دی ہے۔بدھ کی شب ایئرپورٹ سے واپسی کے وقت عبدالقدیر بلوچ نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں نیویارک میں سندھی کمیونٹی نے اپنی ایک تقریب میں شرکت کی دعوت دی تھی، جس کے لیے انہیں، فرازنہ مجید اور فائقہ کو امریکی حکومت نے پانچ سال کا ویزہ دیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ان کی بدھ کی شب ابوظہبی اور وہاں سے نیویارک کے لیے روانگی تھی لیکن جب وہ کراچی ایئرپورٹ پہنچے اور بورڈنگ پاس لے کر ایف آئی اے کے کاؤنٹر تک آئے تو حکام نے جہاز میں سوار ہونے کی اجازت دینے سے انکار کیا اور کہا کہ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہے۔قدیر بلوچ کے مطابق انہوں نے حکام کو آگاہ کیا کہ انہیں بیرون ملک سفر پر پابندی کی کبھی کوئی اطلاع نہیں ملی نہ کبھی ایسے کسی حکم نامے کے بارے میں میڈیا میں کوئی خبر آئی ہے لیکن حکام نے ان کا موقف تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔یاد رہے کہ اس سے پہلے عبدالقدیر بلوچ جنیوا، ناروے، سوئٹرزلینڈ اور ہانگ کانگ میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی دعوت پر ویزہ نہ ملنے کی وجہ سے شرکت نہیں کر سکے تھے۔وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین عبدالقدیر بلوچ کے لاپتہ بیٹے عبدالجلیل کی لاش 2011 میں برآمد ہوئی تھی، لیکن انہوں نے اس جدوجہد سے دستبردار ہونے کے بجائے اپنی زندگی اس کے لیے وقف کردی اب وہ اقوام متحدہ کے ہیڈکورٹر جنیوا تک پیدل مارچ کے خواہشمند ہیں۔بلوچستان سے لاپتہ نوجوانوں کے لواحقین نے جولائی 2009 میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی بنیاد رکھی تھی جس کے بعد بلوچستان کے علاوہ کراچی اور اسلام آباد میں بھی یہ کیمپ لگایا گیا۔وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے اس وقت کٹھن اور تکلیف دہ قدم اٹھایا جب کوئٹہ سے اسلام آباد تک پیدل مارچ کیا گیا اور وہ دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں اور میڈیا کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔اس لانگ مارچ کو 28 فروری کو ایک سال مکمل ہوا ہے۔اس پیدل مارچ کا آغاز کوئٹہ سے ہوا جو بعد میں کراچی پہنچا چند روز کے قیام کے بعد دوبارہ اسلام آباد روانہ ہوا۔ لاپتہ افراد کے لواحقین نے تقریبا 107 روز کا سفر طے کرکے پرامن اور طویل مارچ کی ایک نئی مثال قائم کی۔



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…