اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ہری پور میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے ملک میں آئندہ دنوں میں کسی سنگین واقعے کے امکان کا اظہار کیا ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملک کی مقبول ترین سیاسی شخصیت اور ان کی اہلیہ اس وقت جیل میں ہیں، جبکہ اڈیالہ جیل کے باہر پارٹی چیئرمین کی بہنوں کے ساتھ مبینہ بدسلوکی انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔
سہیل آفریدی نے عوام سے مطالبہ کیا کہ 23 نومبر کے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کی حمایت کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر انتظامیہ یا پولیس کی جانب سے انتخابی عمل میں مداخلت یا بے ضابطگی کی کوشش کی گئی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں، کیونکہ انتخابی مینڈیٹ میں تبدیلی کی تحریکی کسی بھی کوشش سے صورتحال بگڑ سکتی ہے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ پارٹی قیادت کے ساتھ وفاداری کی قیمت انہیں 50 سال سزا کی صورت میں چکانی پڑی، تاہم وہ کسی دباؤ کے آگے جھکنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ ان کے مطابق ان پر 766 مقدمات قائم کیے گئے جن میں قتل اور دہشت گردی جیسے سخت الزامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ “خون لیگ” بن چکی ہے اور ہمارے کارکنوں کی ہلاکتوں کی ذمہ داری اسی پر عائد ہوتی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر نے بھی اپنے خطاب میں عمران خان کی بہنوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہری پور سے اسلام آباد اور ڈونگا گلی سے مری جانے والے پانی کی فراہمی بند کرتے ہوئے وفاق کے مقابل کھلی مزاحمت کا آغاز کیا جائے۔















































