اسلام آباد (نیوز ڈیسک)یومِ تکبیر کے موقع پر جاری کردہ سرکاری اشتہارات میں پاکستان کے ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی عدم موجودگی پر عوامی سطح پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 28 مئی کے موقع پر اخبارات میں جو اشتہارات شائع کیے، ان میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کو سب سے نمایاں دکھایا گیا ہے۔ دیگر تصاویر میں ذوالفقار علی بھٹو، صدر آصف علی زرداری، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور مسلح افواج کے اعلیٰ افسران شامل ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی تصویر بھی ان اشتہارات کا حصہ ہے۔
پنجاب حکومت کی طرف سے جاری کردہ یومِ تکبیر کے اشتہار میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، موجودہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو پیش کیا گیا، تاہم حیرت انگیز طور پر ایٹمی پروگرام کے بانی اور معمار کہلائے جانے والے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی کوئی تصویر نہ وفاقی اور نہ ہی صوبائی حکومت کے کسی اشتہار میں شامل کی گئی۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پاکستان کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا تھا، اور انہیں “محسنِ پاکستان” کا لقب بھی دیا گیا تھا۔ ان کا نام ملک کے ایٹمی پروگرام کا سب سے اہم حوالہ سمجھا جاتا ہے۔
اس موقع پر پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے یومِ تکبیر پر قوم کو مبارکباد پیش کرنے کی قرارداد بھی جمع کرائی گئی۔ قرارداد میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا کہ انہوں نے عالمی دباؤ اور امریکی پیشکشوں کو مسترد کرتے ہوئے چھ ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ کیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ 28 مئی کو پاکستان نے بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں چھ کامیاب ایٹمی تجربات کر کے اسلامی دنیا کی پہلی ایٹمی قوت بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ قرارداد میں پاک فوج کی قربانیوں کو بھی سراہا گیا اور افواجِ پاکستان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔
تاہم سرکاری سطح پر جاری ان اشتہارات میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو نظرانداز کیے جانے پر سوشل میڈیا صارفین اور عوامی حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔