اسلام آباد (این این آئی)آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران 900 مظاہرین کو گرفتار کیا اور 200 گاڑیاں پکڑیں، سب کو احتجاج کرنے کا حق ہے مگر احتجاج کی آڑ میں دہشت گرد کارروائی برداشت نہیں کریں گے۔چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کے ہمراہ پریس کانفرنس میں علی ناصر رضوی نے کہا کہ احتجاج میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر سیدھی فائرنگ کی گئی، دہشت گردی اور املاک کو نقصان پہنچانا احتجاج نہیں ہے، جس طرح لوگ آئے انہیں مظاہرین نہیں دہشت گرد کہا جائے گا۔
آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ دہشت گرد احتجاج میں آتشیں اسلحہ استعمال کر رہے تھے، پولیس اور رینجرز پر حملے کیے گئے۔علی ناصر رضوی نے کہا کہ سب کو احتجاج کرنے کا حق ہے مگر احتجاج اور دہشت گردی میں فرق ہے، احتجاج کی آڑ میں دہشت گرد کارروائی برداشت نہیں کریں گے۔اس موقع پر چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے کہا کہ کسی بھی غیر ملکی کو اسلام آباد کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، پکڑے گئے مظاہرین میں افغان شہری بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ریاست کی عملداری بحال کرنے کے لیے کردار ادا کیا، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔چیف کمشنر نے کہا کہ اسلام آباد میں تمام سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں، اسلام آباد کے تمام روٹس کلیئر ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ریاست کی عملداری بحال کرنے کے لیے کردار ادا کیا۔انہوںنے کہاکہ ہائی کورٹ کے حکم پر سنگجانی میں دھرنے کی اجازت دی گئی تھی مگر شرپسند بلیو ایریا اور ریڈ زون میں آنے کے لیے بضد تھے، اسلام آباد کی خوبصورتی اور گرین بیلٹس کو تباہ کیا گیا۔