راولپنڈی(این این آئی)سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ حکومت نے مینڈیٹ پر مارے گئے ڈاکے کو تحفظ دینے کیلئے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی ،اگرآرمی چیف نیوٹرل ہوتا تب مدت ملازمت میں توسیع فوج کا اندرونی معاملہ ہوتا، ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پاکستان کیلئے خوش آئند،امید ہے نیوٹرل رہیں گے،میری رہائی کا معاملہ امریکہ سے نہیں بلکہ پاکستان میں ہی مکمل ہوگا،پی ٹی آئی کی قیات احتجاجی تحریک کی تیاری کریں جو ٹکٹ ہولڈر یا عہدیدار احتجاج میں شرکت نہیں کریگا اس کو الیکشن میں ٹکٹ دوں گا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور وکلاء سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ملک میں جمہوریت برائے نام رہ گئی ہے، عدلیہ ایک جمہوری ملک میں آزادی کی ضمانت ہوتی ہے جو اب نہیں ہے، ملک میں صرف انتخابات سے جمہوریت نہیں آتی، حقیقی جمہوریت کیلئے صاف شفاف انتخابات، آزاد عدلیہ، قانون کی بالادستی اور احتساب کا ہونا ضروری ہوتا ہے ورنہ انتخابات کا ڈھونگ تو ڈکٹیٹر بھی رچاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ملک کے میڈیا پر اس وقت مکمل سنسر شپ ہے، میں نے اخبار دیکھے ہیں ان میں میرا کوئی بیان نہیں چھپتااس وقت حکومت نے آئین میں ترمیم کرکے سپریم کورٹ پر بھی قبضہ کر لیا ہے، یہ جو مرضی اب ناانصافیاں اور ظلم کریں اب ان سے کوئی نہیں پوچھے گا۔انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف جو ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے اس کو ہرانے کیلئے قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمشنر نے ان کے ساتھ مل کر مینڈیٹ چوری میں ان کی مدد کی ۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ اس نے جو پاکستان کی عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ مارا ہے اس کو بچانے کیلئے انہوں نے یہ ساری قانون سازی اس غیر آئینی پارلیمنٹ ، غیر آئینی صدر، غیر آئینی وزیراعظم اور اس فارم 47 کی پیداوار نظام کو استعمال کر کے آئینی ترامیم کروائی ہے، اس قانون سازی کا مقصد صرف پاکستان کی عوام کے حقوق کو سلب کرنا ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع فوج کا اندرونی معاملہ تب ہوتا اگر آرمی چیف نیوٹرل ہوتا موجودہ آرمی چیف اس ناحکومت کو تحفظ فراہم کررہا ہے،حکومت نے مینڈیٹ پر مارے گئے ڈاکے کو تحفظ دینے کیلئے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی ہے، اس پر پارلیمنٹ میں قانونی بحث ہونی چاہیے تھی، یہ انتہائی اہم معاملہ تھا اور اس پر کوئی قانونی بحث کیے بغیر قانونی سازی کر دی گئی۔ انہوںنے کہاکہ میں اپنی ساری پارٹی بالخصوص قیادت کو یہ پیغام دیتا ہوں کہ احتجاجی تحریک کی تیاری کریں،احتجاج کی قیادت تحریک انصاف کی جوائنٹ لیڈرشپ کرے گی ، جو ٹکٹ ہولڈر یا عہدیدار احتجاج میں شرکت نہیں کرے گا اس کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے اور نہ ہم اس کو اگلے الیکشن میں ٹکٹ دیں گے۔
عمران خان نے قوم کے نام پیغام میں کہاکہ اپنے حقوق اور آزادی کیلئے قربانی دینی پڑتی ہے، آپ سب کو حقیقی آزادی اور آزاد عدلیہ کیلئے کھڑا ہونا پڑے گا، ڈنڈے کے زور پر یہ حکومت نہیں چلائی جا سکتی ،میں پچھلے سولہ ماہ سے جیل میں ناحق قید ہوں، اگر ہم آج ان کے سامنے نہیں کھڑے ہوں گے تو پاکستان میں جمہوریت کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائے گا، میں سمجھتا ہوں کہ غلامی سے موت بہتر ہے ، یہ مجھے ملٹری کورٹس میں لے جانا چاہتے ہیں تو لے جائیں میں اس کے لیے بھی تیار ہوں لیکن ان کی غلامی قبول نہیں کروں گا،میری دو بہنوں کو بھی جیل میں ڈالا گیا اور ایک بہن کا بیٹا ڈیڑھ سال سے ملٹری جیل میں ہے، میں خود ہر قربانی کیلئے تیار ہوں۔ انہوںنے کہاکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 47واں امریکی صدارتی انتخاب جیتنے پر مبارکباد دیتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پاکستان کیلئے خوش آئند ہے،مجھے امید ہے کہ صدر ٹرمپ کم از کم نیوٹرل ہوں گے اور جو بائیڈن کی طرح نہیں ہوں گے جنہوں نے باجوہ کی طرف حسین حقانی کو استعمال کر کے جو میرے خلاف لابی کی گئی اس پر یقین کیا،میری رہائی کا معاملہ امریکہ سے نہیں بلکہ پاکستان میں ہی مکمل ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اپنی دو غلطیاں تسلیم کرتا ہوں کہ جنرل باجوہ کی ملازمت میں توسیع دینا میری سب سے بڑی غلطی تھی اور کمزور اتحادی حکومت لینے کی بجائے مجھے دوبارہ انتخابات کروانے چاہئے تھے۔ عمران خان نے کہاکہ میں ملک سے کسی صورت نہیں بھاگوں گا ، میرا نام مستقل طور پر ای سی ایل پر ڈال دیں میں نے باہر نہیں جانا، پہلے نواز شریف باہر گیا اب اس کی بیٹی بھی باہر چلی گئی ،بیرون ملک علاج انتہائی مہنگا ہے اور ان کا سارا ٹبر باہر بیٹھا ہوا ہے ، ان کی جائیدادیں اور ان کے پیسے ملک سے باہر ہیں اگر میں نے چوری کی ہوتی تو ڈیل کر کے ملک سے بھاگ گیا ہوتا۔