اسلام آباد(این این آئی)چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کیلئے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی اکثریت نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کردیا۔خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ آفریدی کا نام بطور چیف جسٹس آف پاکستان وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کیلئے نام فائنل کرنے کے حوالے سے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس پاکستان نامزد کیاہے۔رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے لئے 3ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیئے گئے تھے جن میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحیٰ آفریدی کے نام شامل تھے۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں مسلم لیگ ن کے 4، پاکستان پیپلز پارٹی کے 3، پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے مشترکہ طور پر 3، جمعیت علما اسلام اور متحدہ قومی موومنٹ کا ایک ایک رکن شامل تھے اور کمیٹی کو دو تہائی اکثریت سے نئے چیف جسٹس کی نامزدگی کا کام بھی منگل کو ہی مکمل کرنا تھا۔ سنی اتحاد کونسل کے 3ارکان علی ظفر، بیرسٹر گوہر اور حامد رضا نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ۔اجلاس میں راجہ پرویزاشرف، فاروق ایچ نائیک،سید نوید قمر،کامران مرتضیٰ، رعناانصار، احسن اقبال، شائشتہ پرویز ملک، اعظم نذیر تارڑ اور خواجہ آصف شریک ہوئے۔
دوران اجلاس جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تاہم سنی اتحاد کونسل کے ممبران نے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہناتھا کہ ہمیں سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو منانا چاہیے، جمہوریت کا حسن ہے کہ اپوزیشن کو منایا جائے، 4اراکین سنی اتحاد کونسل کے پاس جائیں اور ان کو منا کرلائیں۔اس کے بعد اجلاس میں وقفہ کردیا گیا ۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کاکہناتھا کہ اب ساڑھے 8بجے دوبارہ اجلاس ہوگا،کمیٹی میں ایک جماعت نے شرکت نہیں کی، ہم نے اسپیکر سے بھی درخواست کی ہے، ہم جمہوری لوگ ہیں، چاہتے ہے کہ اس معاملے کو جمہوری انداز سے دیکھیں۔
اپوزیشن کومنانے کے لیے پارلیمانی کمیٹی نے 4رکنی کمیٹی تشکیل دی جس میں راجہ پرویز اشرف، کامران مرتضیٰ، رعنا انصار اور احسن اقبال شامل تھے۔چار رکنی کمیٹی کے سنی اتحاد کونسل سے مذاکرات ناکام ہوگئے اور سنی اتحاد کونسل نے پارلیمانی کمیٹی برائے چیف جسٹس تقرری میں شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا۔ نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے حوالے سے اسپیکر چیمبر میں اجلاس ہوا، مذاکراتی عمل کے لیے اسپیکر نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کو بلایا۔4رکنی کمیٹی نے پی ٹی آئی چیئرمین کو مشاورت کے لیے کمیٹی میں آنے کی درخواست کی تاہم بیرسٹرگوہر نے کمیٹی اجلاس میں شرکت سے معذرت کرکی۔بیرسٹرگوہرکا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی کمیٹی کا فیصلہ ہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں شریک نہ ہوں۔
وقفے کے بعد چیف جسٹس کی تقرری کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا۔کمیٹی میں نئے چیف جسٹس کی تقرری کے لیے سیکرٹری وزارت قانون کی طرف سے3ججز کے نام پیش کردئیے گئے۔ سیکرٹری قانون نے 3سینئر موسٹ ججز کے ناموں کا پینل کمیٹی کو بھجوایا تھا۔ سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز میں جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی شامل تھے ۔