اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اصولی فیصلہ کیا ہے کہ جب تک نوازشریف واپس نہیں آئیں گے وہ انتخابات میں نہیں جائیں گے۔اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ن لیگ نے حتمی طور پر طے کر لیا ہے کہ نوازشریف کے بغیر انتخابات میں حصہ نہیں لیا جائے گا۔حکومت اور ن لیگ کے تمام اہم پالیسی فیصلوں کا لازمی جزو رہنے والے ایک وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس وقت ن لیگ اور اتحادیوں کا انتخابات میں جانا ہی فائدہ مند ہے۔
تاہم ن لیگ نوازشریف کے بغیر انتخابات میں ہرگز نہیں جائے گی کیونکہ نوازشریف ہی نواز لیگ کی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔رپورٹ میں مزید کہا جب تک نظرِثانی سے متعلق قانون سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے اس وقت تک نوازشریف تاحیات نااہلی کے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کر سکتے تاہم جونہی سپریم کورٹ اس پر فیصلہ کرے گی نوازشریف اس کے خلاف اپیل کریں گے اور اس کے بعد پاکستان آئیں گے۔
اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ موجودہ حکومت کی خواہش ہے کہ نواز شریف کی اپیل اور انتخابات کا وقت چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی ریٹائرمنٹ کے بعد ہو تو انھوں نے کہا کہ ’ہاں جی۔‘
اُردو نیوز نے جب مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر سے استفسار کیا کہ اگر انہوں نے نواز شریف کی آمد پر ہی انتخابات کروانے کا فیصلہ کیا ہے تو انتخابات کی تاریخیں کیا ہوں گی اور اس سلسلے میں شیڈول کیسے ترتیب دیا جائے گا تو اس پر انہوں نے کہا کہ ’حکومت اس بات پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے کہ اسمبلی اپنی مدت سے ایک ہفتہ پہلے تحلیل کرکے عام انتخابات کے لیے 90 دن کا وقت حاصل کیا جائے۔‘