اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی کے 4 سالہ دور میں حکومتی قرضہ میں سو فیصد اضافہ ہوا 2018ء میں جو قرضہ 25کھرب تھا جون 2022ء میں بڑھ کر 49کھرب سے تجاوز کر گیا ،جنگ اخبار میں حنیف خالد کی خبر کے مطابق مالی سال 2022-23ء کا جو پاکستان اقتصادی اکنامک ایڈوائزر ونگ وزارت خزانہ کے اکنامک ایڈائزر ڈاکٹر امتیاز احمد اور اُنکی ٹیم نے تیار کیا اور اسے وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سنیٹر اسحاق ڈار نے کابینہ کے دیگر رفقاء کی موجودگی میں جاری کیا۔
اُسکے مطابق پی ٹی آئی کی خراب معاشی کارکردگی کے علاوہ اگست 2022ء کے قیامت خیز سیلاب اور بارشوں نے بھی موجودہ حکومت کے معاشی مسائل میں مزید اضافہ کیا۔ سیلاب نے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا۔ محتاط تخمینے کے مطابق 32سو ارب روپے (15ارب ڈالر) کا نقصان ہوا جبکہ جی ڈی پی کو بھی تقریباً 33سو ارب روپے (15اعشاریہ 2ارب ڈالر) کا نقصان ہوا۔ نقصانات کے ازالے اور متاثرین کی آباد کاری کیلئے 35سو ارب روپے (16اعشاریہ تین ارب ڈالر) درکار ہیں۔ عالمی افراط زر 2021ء میں 4اعشاریہ سات فیصد سے بڑھ کر سال 2022ء میں 8اعشاریہ سات فیصد تک پہنچ گیا۔ 2023ء میں اسکے 7فیصد تک گرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے لیکن اب بھی مہنگائی معمول سے بہت زیادہ ہے۔