جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

کیا آئین شہریوں کی کالز ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جواب طلب کرلیا

datetime 1  جون‬‮  2023 |

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے آڈیولیک تحقیقات کیلئے قائم خصوصی کمیٹی کی تشکیل کیخلاف درخواست پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی طلبی کا سمن معطل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے7 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔تحریری حکم نامے میں عدالت نے عام افراد کی ٹیلیفونک گفتگو کی ریکارڈنگز اور آڈیولیکس پر اٹارنی جنرل سے معاونت طلب کی ہے۔

عدالت نے وفاق، وزارت داخلہ، وزارت دفاع اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو بھی پٹیشن میں فریق بنانے کی ہدایت کی ہے۔ سیکرٹری قومی اسمبلی سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے شق وار جواب دینے کی ہدایت کی گئی ۔عدالت نے اعتزاز احسن، مخدوم علی خان، رضا ربانی اور محسن شاہنواز رانجھا کو عدالتی معاونین مقرر کیا ہے۔تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہاکہ بتایا جائے کیا آئین اور قانون شہریوں کی کالز کی سرویلنس اور خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے؟ اگر فون ریکارڈنگ کی اجازت ہے تو کون سی اتھارٹی یا ایجنسی کس میکنزم سے یہ کام کرسکتی ہے؟ آڈیو ریکارڈنگ کو خفیہ رکھنے اور اس کا غلط استعمال روکنے سے متعلق کیا سیف گارڈز ہیں؟ اگر اجازت نہیں تو شہریوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پرکون سی اتھارٹی ذمہ دار ہے؟عدالت نے سوال کیا کہ غیر قانونی طور پر ریکارڈ کی گئی کالز کو ریلیز کرنے کی ذمہ داری کس پر عائد ہوگی؟ بتائیں کہ کیا پارلیمنٹ کسی پرائیویٹ شخص کے معاملے پر انکوائری کرسکتی ہے؟ کیا رولز اجازت دیتے ہیں کہ اسپیکر عام افراد کی گفتگو لیک ہونے پر خصوصی کمیٹی بنائیں؟ پارلیمنٹ کے احترام اور تحمل کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی کا نوٹیفکیشن معطل نہیں کر رہے۔حکم نامے کے مطابق پٹیشنر نجم الثاقب کو خصوصی کمیٹی کی طلبی کا سمن معطل ہے۔
٭٭٭٭٭٭

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…