ملک بھر میں وسیع پیمان پر لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ، 8 بجے تمام تجارتی سرگرمیاں بند، ایمرجنسی کے علاوہ نقل و حمل کی اجازت نہیں ہو گی، این سی او سی کے اجلاس میں اہم فیصلے

22  مارچ‬‮  2021

اسلام آباد(آن لائن)نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائر س کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وباء سے شدید متاثرہ علاقوں میں ایس اوپیز پر سختی سے عملدر آمد کرانے پر اتفاق کیا ہے۔ملک بھر میں ایمرجنسی کے سوانقل و حرکت کی اجازت نہیں ہوگی، ہائی رسک شہروں

میں رات 8 بجے تک سوائے ضروری سروسز کے تمام کمرشل سرگرمیاں بند کر دی جائیں گی، انڈور شادی و دیگر تقریبات ،کھیلو ں سمیت دیگر ایونٹس پر پابند ی ہوگی،ماسک پہننا لازمی ہوگا، سخت کرونا ایس او پیز کے ساتھ 300 افراد تک آؤٹ ڈور اجتماعات کی اجازت ہو گی،دوروز کیلئے کاروبار مکمل بندرہیں گے،سخت اقدامات کی پالیسی کا نفاذ11اپریل 2021تک ہوگا،تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلہ کل بدھ کو اجلاس میں کیا جائے گا۔ این سی او سی کا اجلاس سوموار کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے موجود صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور متفقہ طور پر وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ایسے تمام شہروں اور اضلاع میں بڑے پیمانے پر پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا گیا جہاں تین روز تک مثبت کیسز کی اوسط 8 فیصد سے زائد ہے۔ شہروں میں 8 فیصد سے کم مثبت کیسز والے مقاؐمات پر پہلے سے نافذ کردہ ایس او پیز کو وباء کے خطرے کا جائزہ لیتے ہوئے جاری رکھا جائے گا۔وسیع پیمانے پر لاک ڈاؤن کا نفاذ خطرے کو جانچنے کی بنیاد پر ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانے

کے ساتھ کیا جائے گا۔ ایمرجنسی کی صورت حال کے بغیر نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہو گی اس کے علاوہ ہر قسم کی انڈور ڈائننگکے پروگراموں کو بند کیا جائے گا تاہم رات 10 بجے تک آوٹ ڈور کھانا دینے کی اجازت ہو گی۔پارسل لے جانے کی اجازت ہو گی۔ رات 8 بجے تک سوائے ضروری سروسز کے تمام کمرشل سرگرمیاں بند

کر دی جائیں گی۔ ہر ہفتے میں دو روز تمام کاروبار بند رہیں گے۔اس حوالے سے دنوں کا انتخاب وفاقی اور متعلقہ ادار وں کی ہدایات کی روشنی میں کیا جائے گا۔سخت کرونا ایس او پیز کے ساتھ 300 افراد تک اجتماعات کی اجازت ہو گی تاہم تمام انڈور اجتماعات بشمول ثقافتی، میوزیکل و مذہبی اجتماعات پر پابندی ہو گی۔ تمام سینما گھر

اور مزارات مکمل طور پر بند رہیں گے۔ کھیلوں، تہوار، ثقافتی و دیگر ایونٹس پر مکمل پابندی ہو گی۔رات 10 بجے تک شادی کی آؤٹ ڈور تقریبات کی اجازت ہو گی جس میں 300 تک مہمانوں کو مدعو کرنے کی اجازت ہو گی اور صرف 2 گھنٹے کے ایونٹ کی اجازت ہو گی جس میں کرونا ایس او پیز کے ساتھ سختی سے عملدرآمد کرانا ہو گا۔

تفریح پارک بند رہیں گے تاہم واکنگ ٹریکس پر کرونا ایس او پیز کے ساتھ کھلیں رہیں گے تمام سرکاری، نجی دفاتر اور عدالتوں سمیت کام والے مقامات میں 50 فیصد کام گھر سے کرنے کی پالیسی جاری رہے گی۔ریلوں میں 70 فیصد مسافروں کو بٹھایا جا سکتا ہے تمام مقامات پر ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ عدالتوں

(سٹی، ڈسٹرکٹ، ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ) میں حاضری کو کم کیا جائے گا۔ گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر و دیگر سیاحتی مقامات پر سیاحت کے لئے سخت قواعد و ضوابط لاگو ہوں گے۔ تمام داخلی مقامات پر جسمانی درجہ حرارت کو چیک اور سینی ٹائزر رکھیں جائیں گے اور مخصوص مقامات متعین کئے جائیں گے۔ایس

او پیز کی خلاف ورزی پر سزا کے اقدامات کو میڈیا میں نمایاں کوریج دی جائے۔ ان اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا اور یہ 11 اپریل 2021 ء تک لاگو رہیں گے۔ 7 اپریل کو این سی او سی کا جائزہ اجلاس منعقد ہو گا۔ تعلیمی شعبے سے متعلق 10 مارچ 2021 کو کئے گئے فیصلوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس 24 مارچ ( بروز بدھ) منعقد ہو گا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…