اسلام آباد/کراچی (آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یقین رکھیں! ملک وقوم کے مفاد میں بہترفیصلے کروں گا، بطور انسان غلطی ہوسکتی ہے لیکن جان بوجھ کر غلط فیصلہ نہیں کروں گا، آئندہ الیکشن کیلئے امیدواروں کا چناؤ شروع کردیا، انتخابی مہم کی نگرانی بھی خود کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی آئی
سندھ کے ارکان اسمبلی سے ویڈیو لنک پراجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔تحریک انصاف کے ارکان سندھ اسمبلی کا گورنر ہاؤس کراچی میں اجلاس منعقد ہوا۔وزیر اعظم نے ویڈیو لنک ذ ریعہ شریک ہوئے۔اجلاس میں گورنر اور تمام ارکان صوبائی اسمبلی شریک ہوئے۔اسلم ابڑو اپنی بیٹی کی بیماری کے باعث اجلاس میں شریک نہ ہوسکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سندھ کے لوگوں میں شعور بڑھ رہا ہے،آئندہ الیکشن میں انتخابی مہم کی خود نگرانی کروں گا، اگلے الیکشن کیلئے ابھی سے اچھے امیدواروں پر کام کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ یقین رکھو!ملک وقوم کے مفاد میں بہتر فیصلے کروں گا، بطور انسان غلطی ہوسکتی ہے لیکن جان بوجھ کر غلط فیصلہ نہیں کروں گا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی ایم پی ایز نے سینیٹ امیدواروں پر تحفظات کابھی اظہار کیا۔کچھ ارکان نے کہا کہ آئی جی سندھ کو تبدیل کیا جائے، ہم سے سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے جو کہ خطرناک ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے 8 منٹ کے خطاب نے سارے ایم پی ایز کو رام کردیا۔ وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا آپ سب میری سیاسی ٹیم ہیں، اپنے کپتان پر بھروسا رکھیں۔جانتا ہوں میرا میچ سندھ میں بڑے مافیا سے ہے، اس کے مطابق کھلاڑی اتارے۔پیپلز پارٹی مافیا ہے، مقابلے کے لئے سیاسی سوچ والوں کو میدان میں اتاریں گے۔وزیراعظم نے ایم
پی ایز کے سینیٹ کے لئے پارٹی امیدواروں بارے تحفظات دورکردیئے۔ اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق وزیر اعظم نے تحفظات رکھنے والے ایم پی ایز کو کھل کر سوالات کرنے کا مشورہ دیا۔ارکان نے فیصل واوڈ اور سیف اللہ ابڑو کے چناو کا طریقہ اور معیار بارے سوالات اٹھائے۔ بلال غفاری، ارسلان گھمن، شیزاز قریشی اور علی عزیز سمیت 8 ارکان نے سوالات کئے۔ اور پوچھا کہ کیا سیف اللہ ابڑو کا انٹرویو ہوا، فیصل واوڈا کو کس بنیاد پر
ٹکٹ دیا؟اس پر وزیر اعظم نے کہا فیصل واوڈا پارٹی کا فیس، کمیٹڈورکر،اچھا مقرر اور پارٹی سے وفادار ہے۔سیف اللہ ابڑو اندرون سندھ سے بہترین چوائس ہے، فیصل واوڈا اور سیف ابڑو دونوں کے انٹرویو پارلیمانی بورڈ نے کئے۔ارکان کی جانب سے تجویز دی گئی کہ ائندہ ہر ماہ ایسے ہی شکایات سنا لیا کریں جس پر کپتان نے آمادگی کا اظہار کیا۔ اجلاس میں علی عزیز کی جانب سے آئی سندھ کے خلاف شکایت کی گئی۔ ایم پی اے نے کہا آئی جی سندھ صوبائی حکومت سے مل گیا ہے۔