ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

(ق) لیگ نے حکومت مارچ میں گرانے کا وعدہ کیا لیکن دھوکہ دیدیا مولانا فضل الرحمن کا( ق) لیگ کے حوالے سے سنسنی خیز انکشاف

datetime 4  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)(ق)لیگ اعتماد کے قابل نہیں رہی ۔ ق لیگ نے موجودہ حکومت کو مارچ کے مہینے میں گرانے کا وعدہ کیا تھا لیکن دھوکہ دیدیا، مولانا فضل الرحمن کا ق لیگ کے حوالے سے سنسنی خیز انکشاف ۔ روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ قاف لیگ کم از کم میرے نزدیک تو قابل اعتماد نہیں رہی ہے کیونکہ انہوں نے جو کھیل کھیلا ہے اس سے لگا ہے کہ وہ کسی کے لئے استعمال ہوگئے ۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں میں سے کوئی بھی ڈیل نہیں کرسکتا ، سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے ماضی کا ایک تجربہ موجود ہے جو کسی بھی صورت تحریک عدم اعتماد کو جاندار نہیں کہہ رہا ہے ۔ جس پارٹی نے اس حوالے سے بات کی ہے وہ تمام فورم پر مطمئن کرے گی تو پھر تبھی اس کو پی ڈی ایم کا فیصلہ کہا جائے گا ۔ پی ڈی ایم اور جمعیت علما اسلام کے سربراہ فضل الرحمن نے مزید کہا کہ تحریکوں کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے کہ وہ فورا ًکارروائی کرنے کے بجائے کچھ مزید وقت دیا جاتا ہے تاکہ حجت پوری ہوجائے ،پی ڈ ی ایم ایک جمہوری تحریک ہے اور اس کے تمام طور طریقے اور حکمت عملی اصولوں کی بنیاد پر ہوتی ہے کچھ لوگ خوش فہمی میں مبتلا ہیں۔ پی ڈی ایم کی طرف سے اکتیس دسمبرکی

تاریخ دی گئی تھی کہ تمام پارلیمانی اراکین استعفیٰ پارٹی لیڈرز کے پاس جمع کرائیں گے وہ ہدف مکمل ہوگیا ،دوسرا ہدف یہ تھا کہ 31جنوری تک مستعفی ہوجائیں اس کے معنی یہ ہے کہ ایک وقت دینا پڑتا ہے ان کو بھی اور اس دوران اپنے کارکن ایک بڑے فیصلے کے انتظار میں

تیاریاں بھی کرتے ہیں اور اس کے لیے ان کو منظم ہونا پڑتا ہے خود اپنی جماعت کی صفوں میں بھی اور تمام پارٹیوں کے درمیان ایک مشترکہ اقدام کے لیے تیاری بھی کرنی پڑتی ہے اس لیے یہ وقت دینے پڑتے ہیں ،کارکن کو بھی عوام کو بھی اور حکومت پر بھی حجت تمام کرنی ہوتی ہے

چنانچہ وہ وقت گزر چکا ہے رعایت کے دن ختم ہوچکے ہیں سخت فیصلوں کے دن قریب آچکے ہیں ،پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں پی ڈی ایم کے ایجنڈے پر ایک ہیں بہت سی باتیں اس لیے ہو رہی ہیں کہ تحریک میں کچھ گیپ آیا ہے وہ تحریک کا نہیں ہے بے نظیر کی شہادت کے بعد ان کے گھر میں ایک خوشی آئی انہوں نے اس خوشی کو فوکس کیا اور ہم نے بھی ان کو ٹائم دیا اور لحاظ رکھا ہے کہ جو تقریبات ہیں وہ تسلی کے ساتھ انجام پاجائیں اگر اس طرح کی کچھ چیزیں بیچ میں آجاتی ہیں اس کو دوسرے معنی پہنانا مناسب نہیں ۔

موضوعات:



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…