جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

یہ کسی کے باپ کا نہیں عوام کا ملک ہے، اپنی حکومت میں دوہرا معیار نہیں چلنے دوں گا، وزیراعظم عمران خان کی چیئرمین ایف بی آر پر چڑھائی

datetime 3  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ کسی کے باپ کا نہیں عوام کا ملک ہے، وہ دور گیا جب اشرافیہ کی معلومات عوام تک نہیں پہنچتی تھی، اپنی حکومت میں دوہرا معیار نہیں چلنے دوں گا، دکاندار کا ٹیکس ریکارڈ پتہ چل سکتا ہے تو شوگر مل مالکان کا کیوں نہیں؟،چیئر مین ایف بی آر بتائیں 15دن میں کام کیوں

نہیں ہو سکا؟،عام دکاندار کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے وہی بڑے شوگر مل مالکان کے ساتھ ہو گا۔بدھ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت شوگر کمیشن رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے سفارشات پر عملدرآمد کیلئے نو کمپرومائز پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ بتایا کہ شوگرفیکٹریوں کے فارنزک آڈٹ میں ثابت ہونے والے گھپلوں پربھی کارروائی کی گئی اور ٹیکس ریکارڈمیں ٹیمپرنگ کرنیوالی فیکٹریوں کو 345 ارب کے ٹیکس ڈیمانڈ نوٹس جاری کئے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ شوگر کمیشن رپورٹ کے بعد سے حکومت کو سیل ٹیکس کی مد میں 80 فیصد سے زائد ریکوری ہوئی ہے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پہلے 16 ارب ٹیکس ملتا تھا اب ٹیکس29ارب روپے تک پہنچ گیا۔اجلاس میں 2015ء میں لیگی حکومت کی جانب سے ایف بی آر کے قانون میں غیر ضروری ترمیم کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ایف بی آر کو جان بوجھ کر سیل ٹیکس کا ریکارڈ کسی سے شیئر نہ کرنے کا پابند بنایا گیا۔ایف بی آر کو حکومتوں سے بھی معلومات کے تبادلے سے روکا گیا۔وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی کے باپ کا نہیں عوام کا ملک ہے،وہ دور گیا جب اشرافیہ کی معلومات عوام تک نہیں پہنچتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت میں دوہرا معیار

نہیں چلنے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ دکاندار کا ٹیکس ریکارڈ پتہ چل سکتا ہے تو شوگر مل مالکان کا کیوں نہیں؟۔وزیراعظم نے کہاکہ چیئر مین ایف بی آر بتائیں معاملہ میرے علم میں آنے کے 15دن بعد بھی یہ کام کیوں نہیں ہو سکا؟۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ شوگرکمیشن رپورٹ کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے گا،بروقت کام

مکمل نہ ہوا تو ذمہ داروں کے خلاف ایکشن ہوگا۔وزیراعظم نے شوگر فیکٹریوں کے باہر کیمرے نہ لگانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اچھی طرح جانتا ہوں کہ تاخیری حربے کون کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بروقت کام مکمل نہ ہوا تو ذمہ داروں کے خلاف ایکشن ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ عام دکاندار کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے وہی بڑے شوگر مل مالکان کے ساتھ ہو گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…