ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان نے اپیل کا حق پہلے ہی چھوڑ دیا تھا نیب براڈ شیٹ معاہدے سے متعلق مزید انکشافات

datetime 18  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نیب براڈشیٹ معاہدہ، پاکستان نے اپیل کا حق پہلے ہی چھوڑ دیا تھا۔مصالحت کار کی تقرری اسلام آباد کی مرضی سے ہوئی،پاکستان کے بجائے غیرملکی قوانین کا اطلاق کیا گیا۔روزنامہ جنگ میں طارق بٹ کی شائع خبر کے مطابق نیب نے براڈشیٹ سے جون 2000 میں

کیے گئے معاہدے میں مصالحتی عدالت کے اپنے خلاف آنے والے فیصلے پر اپیل کا حق چھوڑ دیا تھا۔ اہم بات یہ ہے کہ جس مصالحتی عدالت نے فیصلہ سنایا ہے۔ اس کی تقرری پاکستان کی مرضی سے کی گئی تھی اور یہ بات معاہدے میں لکھی ہوئی ہے۔ معاہدے کی شق 7.1 کے مطابق، اس معاہدے کے حوالے سے کسی بھی قسم کے تنازعے کی صورت میں مصالحت کار اسے حل کرے گا۔ جب کہ اپیل کا حق متفقہ طور پر طرفین کی مرضی سے خارج کردیا گیا ہے۔ یہ مصالحت چارٹرڈ انسٹیٹیوٹ آف آربیٹریٹرز لندن کے قواعد کے مطابق ہوگی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس معاہدے پر دستخط پاکستان میں ہوئے تھے مگر اس کی شق 6.1 میں کہا گیا ہے کہ اگر تنازعہ پاکستانی قوانین کے مطابق نا ہو تو اس پر ریاست کولوراڈو اور امریکا کے قوانین کا نفاذ ہوگا۔ معاہدے کے پیرا 4 میں کہا گیا ہے کہ نیب اور براڈشیٹ اس بات پر متفق ہوئے ہیں کہ براڈشیٹ کی کوششوں کی وجہ سے اگر کوئی بھی اثاثے بازیاب ہوتے ہیں یا نیب اور کسی فرد یا ادارے کے درمیان

معاہدے کی صورت میں ایسا ہوتا ہے تو شق 1.2 کے تحت اس کا اشتراک مشترکہ طور پر کیا جائے گا۔ کسی بھی قسم کے شکوک وشبہات کے خاتمے کے لیے بازیاب اثاثوں کے شیئرز کا اطلاق نیب کے کیے گئے کسی بھی معاہدے پر بھی ہوگا بشرط یہ کہ ایسا فرد یا ادارہ معاہدے سے قبل

رجسٹرڈ ہو۔ شق 4.2 میں کہا گیا ہے کہ براڈشیٹ کو بازیاب رقم کا 20 فیصد بمعہ بونس جب کہ نیب کو 80 فیصد حصہ کم بونس کے ساتھ ملے گا۔ مالیاتی ماہرین کے مطابق اس طرح کے فوائد غیرملکیوں کو دیئے جاتے ہیں بشرط یہ کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔ جب کہ اس کیس

میں ایسی کمپنی کو یہ فوائد دیئے گئے جو کہ کاروبار کی تلاش میں تھی۔ اسی طرح ایک اور شق 18.7 میں کہا گیا ہے کہ براڈشیٹ کو دی گئی پاور آف اٹارنی ناقابل تنسیخ ہے۔ نیب اور براڈ شیٹ اس بات پر متفق تھے کہ معاہدہ اور پاور آف اٹارنی مکمل طور پر قابل عمل رہے گا اور اس میں کسی بھی قسم کی ترمیم یا تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ معاہدے میں پاکستان کو یک طرفہ طور پر معاہدہ ختم کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…