لندن(این این آئی) پاکستانی شہری کی ای میل پر جواب میں برطانوی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان سے جاری وارنٹ نواز شریف کے برطانیہ میں قیام پر اثر انداز نہیں ہوسکتے۔برطانوی دفتر خارجہ نے کہا کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزمان کے تبادلے کا معاہدہ نہیں ہوا۔نواز شریف کے قانونی معاملات حکومت پاکستان کے ساتھ
ہیں، پولیس برطانوی عدالت کی اجازت کے بغیر کسی کو گرفتار نہیں کرسکتی۔برطانوی دفتر خارجہ نے کہا کہ برطانیہ کے امیگریشن کے قوانین واضح ہیں، ہر مقدمے میں قوانین پر سختی سے عمل کرتے ہیں۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم نوازشریف نے فارن فنڈنگ کیس میں وزیر اعظم عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ شفافیت کا ڈھول پیٹنے والے عمران خان کے مالی معاملات میں شفافیت کا نام ونشان ہی نہیں،کیس کا فیصلہ اس لئے نہیں ہو پا رہا کہ کٹہرے میں کھڑے شخص کا نام نوازشریف نہیں بلکہ عمران خان ہے اور فنڈنگ کے مقدمے میں ملوث جماعت کا نام مسلم لیگ(ن) نہیں پی ٹی آئی ہے، الیکشن کمیشن اس معاملے پر کیوں فیصلہ نہیں کررہا جبکہ ٹھوس ثبوت موجود ہیں اور عمران خان کے پاس کوئی صفائی بھی نہیں ہے،یہ انصاف کی رسوائی اور پامالی کی شرمناک داستان ہے،19جنوری کو پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن اسلام آباد کے سامنے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے،میری درخواست ہے قوم بھی پی ڈی ایم کی آواز میں آواز ملا کر بھرپور احتجاج ریکارڈ کروائیں اورپاکستان کو ناانصافیوں سے آزاد کروائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کیا۔ نوازشریف نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں ایک ایسے مقدمے کا ذکر کرنا چاہتا ہوں جس کا پاکستان کے آئین
اور قانون،ہماری جمہوریت اور موجودہ حکومت کے وجود کے قانونی جواز سے گہرا تعلق ہے۔انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس ایک صاف اور سیدھا مقدمہ ہے،جو گزشتہ چھ سال سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں زیر التوا پڑا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ اس لئے نہیں ہو پا رہا کہ کٹہرے میں کھڑے شخص کا نام نوازشریف نہیں بلکہ عمران خان ہے اور فنڈنگ کے مقدمے میں ملوث جماعت کا نام مسلم لیگ(ن) نہیں پی ٹی آئی ہے۔