اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے سینئر صحافی رئوف کلاسرا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس میں سائنسی تفتیش مکمل کی جا چکی ہے۔
ڈی این اے میچنگ کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔شناخت پریڈ بھی ہو چکی ہے۔خاتون نے دونوں ملزمان کی شناخت کر لی ہے۔ہماری کوشش تھی کہ ہم اس کیس کو میڈیا سے دور رکھیں، ہم متاثرہ خاتون کی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتے تھے۔ہم نے کیس کی جیل میں ٹرائل کرنے کی بھی اجازت لے لی ہے۔عمر شیخ نے مزید بتایا کہ متاثرہ خاتون فرانس گئی تھی لیکن اب واپس آ گئی ہیں۔دریں اثنالاہور سیالکوٹ موٹروے کیس کے واقعہ کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پنجاب حکومت نے کیس کا ٹرائل جیل میں کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق ملزمان کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے زینب کیس کے پراسکیوٹر حافظ اصغر کو پراسکیوشن ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس کے ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4جنوری تک توسیع کردی۔انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیس کی سماعت کی۔ جیل حکام کی جانب سے ملزم عابد
ملہی اور شفقت کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا۔تفتیشی افسر نے ملزمان کاچالان پیش کرنے سے متعلق مزید مہلت طلب کی۔عدالت نے تفتیشی افسر سے ملزمان کے خلاف کیس کا مکمل چالان پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ملزمان کے خلاف تھانہ گجر پورہ پولیس نے آبروریزی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے۔