”میرا بیٹا 4 دن سے بھوکا تھا، آتے ہی کہا ماں مجھے بھوک لگی ہے” لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی سے متعلق انکی والدہ اور والد کے مزید تہلکہ خیز انکشافات

15  اکتوبر‬‮  2020

اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)لاہورسیالکوٹ موٹر وے کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری کے حوالے سے اس کے والدین کے نئے انکشافات سامنے آگئے،نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا جب ہمارا بیٹا گھر آیا تو اس نے کہا کہ امی میں

نے روٹی کھانی ہے چار دن سے کچھ نہیں کھایا بھوکا ہوں۔ پولیس نے اسے روٹی نہیں کھانے دی اور پکڑ کر لے گئی۔ جب ہم نے اپنے بیٹے کو پولیس کے حوالے کیا تو اس نے کہا کہ آپ لوگوں نے میرے ساتھ دھوکا کیا ہے، جس پر ہم نے اسے کہا کہ تمہاری وجہ سے ہمارے گھر کی عورتیں اور رشتے دار پولیس کی حراست میں ہیں، ہم نے گھر کے افراد کو چھڑوانے کے لیے اپنے بیٹے کو پولیس کے حوالے کیا ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عابد ملہی کے والدین نے کہا کہ اس بات میں کوئی سچائی نہیں ہے کہ عابد کو پولیس والوں نے گرفتار کیا، اس کو ہم نے محلے دار خالد بٹ کے ذریعے سی آئی اے بھجوایا ہے، تاہم خالد بٹ نے عابد کو گھر سے جاتے ہوئے کہا تھا کہ میں عابد کو راستے میں کھانا کھلا دوں گا۔ جس پر ہم نے عابد کو اس کے ساتھ رخصت کر دیا۔پولیس کی جانب سے ابھی تک ہمارے گھر کے دیگر افراد کو نہیں چھوڑا گیا، پولیس کو اب انھیں چھوڑ دینا چاہیے۔دریں اثناموٹر وے کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری کے

معاملے میں انعام کا ایک اور دعویدار سامنے آ گیا۔عابد ملہی کی بیوی کے بھتیجے زاہد سرفراز نے دعوی کیا ہے کہ عابد ملہی کی گرفتاری میں اس نے پولیس کو مدد کی۔زاہد سرفراز نے دعوی کیا ہے کہ 12 اکتوبر کی رات عابد ملہی فیصل آباد میں ان کے گھر آیا لیکن اس وقت گھر

میں کوئی نہیں تھا، ملزم عابد ملہی کی بیوی کے والد چھت پر سو رہے تھے۔انعام کے دعویدار شخص کا کہنا ہے کہ عابد ملہی نے خالی گھر پاکر پاس پڑے موبائل فون کو چرا لیا اور جاتے ہوئے دیوار پر نشانی کے طور پر اپنا نام لکھ گیا۔بشری بی بی کے بھتیجے کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس حکام

کے رابطہ کرنے پر اس نے پولیس کو موبائل فون کا آئی ایم ای آئی نمبر فراہم کیا جس کی مدد سے ملزم عابد کو ٹریس کرکے گرفتار کیا گیا۔زاہد سرفراز کا کہنا ہے کہ عابد کی گرفتاری کے بعد اسے پولیس وین سے اتار دیا گیا، عابد ملہی کی تلاش کے دوران پولیس حکام نے انہیں انعامی رقم دینے

کی یقین دہانی کرائی تھی، اس لیے اب پولیس اپنے وعدے کے مطابق 25 لاکھ روپے کی رقم دلوائے۔عابد ملہی کے والد کی جانب سے بیٹے کی خود گرفتاری کرانے کا دعوی بھی سامنے آیا ہے ۔ وزیراعلی پنجاب کی جانب سے بھی پولیس کے لئے پچاس لاکھ روپے انعام کااعلان کیا گیاہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…