اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اورتجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ اگر مجھے نوازشریف کا انٹرویو کرنے کی اجازت ہو تو میں ان سے ایک سوال ضرور کروں گا کہ میاں صاحب آپ نے کہا کہ ریاست کے اوپر ریاست بنی ہوئی ہے۔
تو کیا یہ پچھلے ایک سال میں ہوا ہے؟جب کہ آپ کی منظوری کے ساتھ ہی مسلم لیگ ن ک طرف سے جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی حمایت کی گئی، کیا یہ سب کچھ ایک سال میں ہوا، اس سے پہلے کبھی کچھ نہیں ہواتھا ۔حامد میر نے کہا کہ پرویز مشرف کے ساتھ نوازشریف کا مسئلہ ہوا، جنہیں سابق وزیراعظم نے تیسرے نمبر سے اٹھاکر آرمی چیف بنایا تھا، اس کے بعد راحیل شریف کے ساتھ بھی ان کا مسئلہ ہوا، حالانکہ انہیں بھی نیچے سے اٹھاکر نوازشریف نے ہی لگایا تھا، آج کل ان کی توپوں کا رخ جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف ہے، ان کو بھی انہوں نے تیسرے چوتھے نمبر سے اٹھاکر لگایا، اب ان کا کہنا ہے کہ ریاست سے اوپر ایک ریاست ہے، میرے ذہن میں ایک سوال ہے اگر ایسا ہے تو صرف ایک سال پہلے تک مسلم لیگ ن کو یہ سب کیوں نہیں معلوم تھا؟جب انہوں نے جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے غیر مشروط طور پر حمایت کی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان موضوعات پر بحث و مباحثہ کیا جانا چاہئے ۔