اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈی این اے میچ ہونے کے بعد شفقت نے پولیس کے سامنے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے عابد کے ساتھ مل کر اب تک 11 وارداتیں کیں ،عابدعلی اور وہ ڈکیتی کی غرض سے ہی موٹر وے پر کھڑی خاتون کی گاڑی کے پاس گئے تھے ۔
جب انہوں نے لوٹ مار کر لی اور دیکھا کہ کوئی نہیں آ رہا تو انہوں نے خاتون کو گاڑی سے نکالا اور جھاڑیوں میں لے جا کر قبیح فعل انجام دیا ۔ موٹر وے پر جب جرم کو انجام دیتے ہوئے پولیس پہنچی تو فائرنگ کی آواز سننے کے بعد وہ وہاں سے فرار ہو گئے ۔ اس نے بتایا کہ وہ اور عابد دو دنوں تک ایک ساتھ ہی تھے لیکن پھر وہ وہاں سے مفرور ہو گیا اور میں خود لاہور آ گیا اور پھر میں بھی یہاں سے غائب ہو گیا ۔ شفقت نے بتایا کہ اسے معلوم نہیں ہے کہ اس وقت عابد کہاں پر ہے ۔شفقت کی عمر 23 سال بتائی جارہی ہے جبکہ اس نے اعتراف کیا ہے کہ اس سے پہلے وہ بہاولنگر میں گینگ کے ساتھ مل کر وار داتیں کرتے تھے ، موٹروے کے اس علاقے میں وہ پہلے بھی ڈکیتی کی وارداتیں کر چکے ہیں ، دوسری جانب پولیس کا کہناہے کہ وہ عابد کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں اور جلد ہی اسے گرفتا کر لیا جائے گا ۔