بدھ‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سانحہ موٹر وے کا مرکز ی ملزم عابد اپنی بیوی سمیت پولیس کو چکما دیکر فرار، سم کس کے نام پر نکلی؟تہلکہ خیز انکشافات

datetime 12  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آئی جی پنجاب انعام غنی نے لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ہم ملزم عابد تک پہنچ گئے تھے لیکن وہ اپنی بیوی کے ہمراہ کھیتوں میں فرار ہو گیا، دونوں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں۔

جنہیں جلد گرفتار کرلیا جائیگا،عابد کے نام پر 4سمیں تھیں جنہوں نے وہ مختلف اوقات میں بند کراچکا تھا ، ایک سم اس کے استعمال میں تھی لیکن وہ بھی اس کے نام پر نہیں تھی ،نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے درمیان رابطہ ہواہے ، عمران خان نے عثمان بزدار کو ہدایت کی ہے کہ ملزموں کو جلد کٹہرے میں لایا جائے، نجی ٹی وی کے مطابق واقعے میں ملوث ایک ملزم عابد کا ڈی این اے ، خاتون کے حاصل کردہ نمونوں سے مل گیا، ڈی این اے نمونہ فارنزک لیبارٹری کے ڈیٹا بینک میں پہلے سے موجود تھا، دستیاب شناخت کے مطابق ملزم کا نام محمد عابد اور اس کا تعلق بہاول نگر سے ہے، وہ لاہور آتا جاتا رہتاہے۔ملزم عابد اشتہاری مجرم ہے کئی وارداتوں کا ریکارڈ ہے۔ دوسرے ملزم کا نام وقار ہے ، دونوں آپس میں دوست ہیں،اس سے پہلے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کیپٹل سٹی پولیس آفیسر عمر شیخ کو لاہور موٹر وے کیس پر بیان دینے سے روک دیا ۔

سی سی پی او لاہور نے تین روز قبل دئیے گئے اپنے بیان میں خاتون کے رات گئے گھر سے نکلنے پر سوالات اٹھائے تھے جس پر عوام کی جانب سے ان پر شدید تنقید کی جارہی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ اب پولیس کا فوکل پرسن اس کیس پر بیان جاری کرے گا ۔دریں اثنا ایک رپورٹ کے

مطابق پنجاب میں رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران بدفعلی کے 77 واقعات رونما ہوئے جس کے 60 فیصد ملزمان کو پولیس گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔پولیس ریکارڈ کے مطابق گوجرانوالہ ریجن واقعات میں 30 کیسز کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا اور فیصل آباد ریجن میں12 واقعات رپورٹ ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق ملتان ریجن میں 9 مقدمات درج ہوئے جبکہ لاہور میں 7 واقعات رونما ہوئے۔ اس کے علاوہ ڈیرہ غازی خان ریجن میں6، شیخو پورہ اور راولپنڈی میں 5، 5 واقعات رپورٹ ہوئے۔بہاولپور اور ساہیوال ریجن میں ایک ایک اور سرگودھا میں  2 واقعات رپورٹ ہوئے۔

60 فیصد واقعات میں ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق واقعات میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں اور ایسے کیسز میں ملزمان کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کروانا پڑتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…