لاہور( این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس میں ابھی کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا ،سوشل میڈیا پر ملزمان اور خاتون کی جو تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں وہ بھی غلط اور جعلی ہیں ۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے مختلف ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا چلنے والی خبریں غلط اور حقائق کے منافی ہیں،اس کیس کی تفتیش کو خود مانیٹر کر رہا ہوں اور کسی کامیابی پر میڈیا کو خود آگاہ کیا جائے گا ۔ایسی غیر تصدیق شدہ خبریں نہ صرف کیس پر اثر انداز ہوتی ہیں بلکہ عوام کے لیے بھی گمراہ کن ہیں ۔ سوشل میڈیا پر ملزمان اور خاتون کی جو تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں وہ بھی غلط اور جعلی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ میری میڈیا کے نمائندوں سے گزارش ہے کہ وہ تصدیق کے بغیر کوئی خبر نہ چلائیں ،میری عوام سے بھی گزارش ہے کہ ہم پر اعتماد رکھیں ہم جلد ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کر دیں گے ۔یاد رہے کہ اب سے چند گھنٹوں پہلے نجی ٹی وی سما نیوز نے دعوی کیا تھا کہ موٹروے کیس کے مرکزی ملزم کی شناخت ہوگئی ہے اور مبینہ ملزم کی تصویر بھی نشر کردی، سما نیوز کے مطابق ملزم عابدبہاولنگر کا رہائشی ہے ۔ ملزم کا ڈی این اے جائے وقوع پر 3 مقامات سے ملا ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑی کا شیشہ بھی عابد نے توڑا،گاڑی پر بھی ملزم کے خون کے نمونے ملے ،متاثرہ خاتون کے لباس سے بھی ملزم کا ڈی این اے ملا، ملزم نے 2013 میں ماں بیٹی سے بھی بہاولنگر میں بدفعلی کی تھی ،پرانے ریکارڈ سے ملزم کا ڈی این اے میچ کیاگیاجو میچ کر گیا۔