اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر نے سانحہ موٹروے کے مقدمے میں تعاون نہ کرنے والے پراسیکیوٹر کو تبدیل کردیا۔نجی ٹی وی جی این این کے مطابق ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر رائے مشتاق کی جانب سے سانحہ موٹروے کیخلاف پراسیکیوشن کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔
پراسیکیوٹر محسن حسن بھٹی کوتعاون نہ کرنے پرتبدیل کردیاگیا،پراسیکیوٹر محمد شبیر کو مقدمے میں سرکاری وکیل تعینات کردیاگیاہے۔دوسری جانب واقعہ کے بعد لاہور سیالکوٹ موٹروے پر موٹروے پولیس کی تعیناتی تک پنجاب پولیس تعینات کر دی گئی ،سیالکوٹ موٹروے پر پنجاب پولیس کی سپیشل پروٹیکشن یونٹ اور ہائی وے پیٹرولنگ پولیس تعینات ہو گی ،دونوں یونٹس کی گاڑیاں تین شفٹوں میں موٹروے پر تعینات ہوں گی۔پنجاب پولیس نے لاہور سیالکوٹ موٹروے کا سکیورٹی کنٹرول سنبھال لیا ہے ۔آئی جی پنجاب انعام غنی نے ایس پی یو اور پی ایچ پی کی مشترکہ ٹیموں کو لاہور سیالکوٹ موٹروے پر سکیورٹی اور گشت کا حکم دیدیا ہے اور اس سلسلہ میں باضابطہ مراسلہ بھی ارسال کردیا گیا ہے ۔آئی جی پنجاب کے حکم پر ایڈیشنل آئی جی پٹرولنگ اور ڈی آئی جی ایس پی یو نے ٹیموں کو سکیورٹی ہدایات جاری کر دیں۔لاہور سیالکوٹ موٹروے پر ایس پی یو اور پی ایچ پی کے250 اہلکار گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر پٹرولنگ اور سکیورٹی فرائض سر انجام دیں گے۔ ایس پی یو اور پی ایچ پی کی مشترکہ ٹیمیں تین شفٹوں میں اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گی۔نیشنل ہائی وے اور موٹروے پولیس کی تعیناتی تک پنجاب پولیس لاہور سیالکوٹ موٹروے پر سکیورٹی ڈیوٹی سر انجام دے گی۔