اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی فریحہ ادریس نے موٹر وے کیس کی متاثرہ خاتون سے بات چیت کی ہے ، نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ فیملی اس وقت شدید صدمے میں ہے ، میری ان سے بڑی مشکل سے گفتگو ہو پائی ہے۔
ان کی پرائیویسی بھی اہم ہے ، خاتون کے بچے چھوٹے ہیں ، یہ خوشی کی بات ہے کہ متاثرہ خاتون کیساتھ سارا پاکستان کھڑا ہے ، اس واقعے میں خاتون کا کوئی قصو ر نہیں ہے ، فریحہ ادریس نے متاثرہ خاتون سے ہونیوالی گفتگو سے متعلق بتایا کہ خاتون اپنے فیملی فرینڈز کے ہاں گئی ہوئی تھیں، لاہور،گوجرانوالہ موٹر وے کے ذریعے بمشکل سفر تیس ، چالیس منٹس کا ہے ، فیملی نے انہیں کہا بھی کہ فجر کے بعد چلی جانا ، ابھی نہ جائو، لیکن اس نے سمجھا کہ وہ پہلے بھی اس روٹ پر سفر کرچکی ہیں انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا،کبھی ذہن میں یہ بات نہیں آئی تھی ، مسئلہ پٹرول ختم ہونے سے پیدا ہوا، خاتون پڑھی لکھی ہیں انہوں نے پہلے سوچا وہاں فون کریں جہاں وہ رکی ہوئی تھیں ، پھر انہوں نے سوچا کہ ان کے والد دل کے مریض ہیں ، اس لئے انہیں تنگ نہ کیا جائے ، انہوں نے موٹر وے پولیس کو تفصیلات بتائیں کہ ان کی گاڑی کا پٹرول ختم ہوگیا ہے ،ان کے ساتھ بچے ہیں ، گاڑی کو اندر سے لاک کرلیا ہے اور لوکیشن بھی بتائی ، مجھے خدشہ ہے کہ ان کی تفصیلات لیک کی گئی ہیں کیونکہ پولیس بھی نہیں پہنچی ، سب سے پہلے ڈولفن فورس پہنچی ، خاتون ان سے بھی بات نہیں کرنا چاہتی تھیں لیکن جوانوں نے انہیں بتایا کہ وہ ڈولفن فورس کے اہلکار ہیں، پریشان ہونے کی ضرورنہیں ، فریحہ ادریس نے کہا کہ ملزموں کو بہرحال گرفتار ہونا چاہئے ۔