اسلام آباد ( آن لائن ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے برطانوی شہریت ترک کرنے کا کہا تو 2 سیکنڈز سے زیادہ وقت نہیں لگاؤں گا۔ ہمارے اگلے 8 سال پاکستان کے لیے بڑے بہترین ہوں گے، اس سے پہلے ہم کہیں نہیں جا رہے، 8 سال کے لیے اپوزیشن کوئی نوکری ڈھونڈ لے اور کام کرے۔
بہت ہو گیا ملک کو لوٹنا، کچھ اب محنت بھی کرلے۔ غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ہم پر الزام لگائے جاتے ہیں کہ یہ تو پہلا موقع ملے گا بھاگ جائیں گے۔ میں پاکستان میں ہوں، وہ خود لندن بھاگے ہوئے ہیں، میں پاکستان میں ہوں اور ان کے بچے باہر بھاگے ہوئے ہیں۔ میں پاکستان میں ہوں اور ان کے اقامے نکل رہے ہیں۔ دہری شہریت کے مسئلے پر خواجہ آصف کی تقریر سے وہ ان کی بات نہیں مان لیں گے بلکہ اس بارے میں فیصلہ باقاعدہ بحث کے بعد ہونا چاہیے۔ خواجہ آصف کو بیرون ملک سے ہر مہینے 20 لاکھ روپے کس بات کے آرہے ہیں۔ میرا تو پورا کاروبار بیرون ملک ہے، ان کے کس بات کے پیسے آرہے ہیں، ایسا کون سا کام وہ کرتے ہیں جو بتا نہیں سکتے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وہ وزیراعظم کے ساتھ ہیں اورساتھ ہی رہیں گے۔ کسی بھی حیثیت میں پاکستان کی خدمت کر سکتے ہیں کریں گے۔ وہ پاکستان ہمیشہ کے لیے آئے ہیں دہری شہریت کے مسئلے پر سپریم کورٹ نے ان کے حق میں واضح فیصلہ دیا ہے اور اس بارے میں بھی قانون واضح ہے کہ وزیراعظم کا معاون خصوصی بننے کے لیے دوسرے ملک کی شہریت چھوڑنا ضروری نہیں لیکن پھر بھی اگر کبھی وزیراعظم عمران خان نے انہیں اپنی برطانوی شہریت ترک کرنے کا کہا تو وہ 2 سیکنڈز سے زیادہ وقت نہیں لگائیں گے۔