اسلا م آباد(این این آئی) پاکستان نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور کثیرالجہتی تصور کو بالادستی ، جبر اور طاقت کے وحشیانہ استعمال سے تباہ کردیا گیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ’’کورونا وائرس کے بعد کثیرالجہتی‘‘کے عنوان سے اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں 75 ویں سالگرہ کے موقع پر کس قسم کے اقوام متحدہ کی ضرورت ہے؟انہوں نے سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت میں توسیع کی بھی مخالفت کی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان خاص طور پر مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی فورسز کی ظلم و زیادتیوں سے پریشان ہے۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں ان تنگ نظرممالک کو شامل کرکے اس کو دوبارہ متحرک نہیں کیا جا سکتا جو اقتدار ،ستحقاق اور سلامتی کونسل میں اضافی مستقل رکنیت کے متلاشی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس سے ادارے کا مفلوج پن ختم نہیں بلکہ مزید پیچیدہ ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی زیرقیادت عالمی نظام میں سب سے چھوٹی اور درمیانے درجے کی ریاستیں جو در حقیقت سب سے زیادہ دائو پر لگی ہیں، بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے ایک منصفانہ اور موثر ڈھانچے کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی معاشی اور سماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) نے بحران کے وقت اور طویل مدتی پائیدار ترقی کے تسلسل کے سلسلے میں عالمی یکجہتی اور کثیرالجہتی تجدید پر عالمی رہنماؤں کے درمیان اعلی سطح کی گفتگو کی میزبانی کی ہے ۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ناروے کے وزیر اعظم ایرنا سولبرگ ان عالمی رہنمائوں میں شامل تھے جنھوں نے اعلی سطح کے اجلاس سے خطاب کیا۔