اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ اہداف کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کی مزید تفصیلات سامنے آگئی ہیں اور ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات پر اتفاق ہوگیا ہے کہ ایوان صدر اور وزیراعظم ہائوس کے اخراجات کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جائے گا ۔
وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے بھی اخراجات میں کمی کی یقین دہانی کروادی ہے ۔ یہ بھی بتادیاگیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں غیر ضروری اضافہ نہیں ہوگا البتہ ہوگا ضرور۔ مختلف محکموں اور اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں تفریق ختم کی جائے گی ۔ آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4950ارب روپے مقرر کرنے پر بھی رضا مندی ظاہر کی ہے مختلف شعبوں میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے پر بھی اتفاق ہوگیا ہے خاص طور پر چینی ، سیمنٹ ، سگریٹ کھاد اور خوردنی تیل و گھی میں ٹیکس چوری کو روکا جائے گا ۔ حکومت ہر صورت میں مالی خسارہ مقررہ حد میں رکھے گی ، نجکاری کا پروگرام تیز کیا جائے گا ،وفاقی حکومت سٹیٹ بینک سے قرض بدستور منجمد رکھے گی اور پاکستان موجودہ قرض پروگرام پرکاربند رہے گا ۔