اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )مشیر صحت ڈاکٹرظفر مرزا نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مستند اعداد وشمار کے مطابق 4 ہزار 46 مشتبہ کیسز موجود ہیں۔ تاہم تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 534 ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کرتے ہوئے انہوں نے مزیدکہا کہ 24 گھنٹوں کے دوران 13 ہزار سے زائد افراد کی سکریننگ کی گئی ۔
بیرون ملک سے پاکستان آنے والے افراد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اب تک 14 لاکھ سے زائد افراد کی سکریننگ کی گئی ہے ۔ قومی سطح پر کئے جانے والے اقدامات پر قوم عمل کرے۔ اسلام آباد میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 10 ہو گئی ہے ۔ دنیا میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد دو لاکھ سے بھی تجاوز کر چکی ہے ۔ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایران سے آنے والے زائرین کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا، آج 33 سو سے زائد زائرین کو مختلف صوبوں کے قرنطینہ سنٹرز میں رکھا گیا ۔ ایران سے واپس آنے والے زائرین میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی شرح بہت زیادہ ہے۔ احتیاطی تدابیر بتاتے ہوئے ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ لوگ ایک دوسرے سے کم سے کم دو میٹر کا فیصلہ رکھیں ۔ پاکستان میں 14لیبارٹریز ہیں جہاں کورونا وائرس ٹیسٹ کئے جار ہے ۔ ظفر مرزا نے کہا کہ گزشتہ روز نیشنل کورآرڈیشنین کمیٹی تشکیل دی گئی ، جو کہ کورونا وائرس کے صورتحال کو مانیٹرنگ کرے گی۔ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان بھر کے ہیلتھ ورکرز ، ڈاکٹر کی صحت کا خیال رکھا جائے گا اور حفاظتی انتظامات کئے جائیں گے۔ تمام سٹاف کی صحت کو برقرار رکھنا حکومت کی اولین ترجیح میں شامل ہے ۔ اسی حوالے سے تمام صوبوں کے وزاء اعلیٰ نے بھی تعاون کی یقین دہانی کرا دی ہے۔
کورونا وائرس سے متاثر 5 مریض اب تک صحت مند ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب کورونا وائرس کے پیش نظرقومی ایئرلائن پی آئی اے نے تمام بین الاقوامی پروازیں منسوخ کردیں ہیں۔پاکستان ایئرلائن نے بھی وائرس کا پھیلائو روکنے کیلیے 22 مارچ سے بیرون ملک جانے والی پروازوں کا آپریشن عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔آج سے پی آئی اے کی کوئی پرواز بیرون ملک کیلیے اڑان نہیں بھرے گی۔
پی آئی اے انتظامیہ کے مطابق فلائٹ آپریشن کی پابندی کا اطلاق 28 مارچ تک رہے گا۔ترجمان قومی ایئرلائن عبداللہ خان کے مطابق حکومتِ پاکستان کی ہدایت پرکورونا کے پھیلائوکوروکنے کے لیے پی آئی اے نے تمام بین الاقوامی پروازیں منسوخ کردیں۔ پابندی کا اطلاق 28 مارچ تک ہوگا۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق مسافروں کو پیش آنے والی دشواریوں کیلئے معذرت خواہ ہیں لیکن پرہیز علاج سے بہتر ہے، مزید معلومات اوربکنگ کی تبدیلی کیلئے پی آئی اے کال سینٹرسے رابطہ کریں۔