اسلام آباد(آن لائن )2020میں پاک فضائیہ کے 5طیارے گر کر تباہ ہوچکے ، گزشتہ ماہ بھی پاک فضائیہ کے دو طیارے دوران پرواز گر کر تباہ ہو گئے تھے۔ 12 فروری کو خیبر پختونخوا کے علاقے تخت بائی مردان کے قریب پاک فضائیہ کا طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا۔
اس سے قبل 7 فروری کو صوبہ پنجاب کے علاقے شورکوٹ کے قریب پاک فضائیہ کا طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا، جس میں پائلٹ محفوظ رہا تھا جبکہ جنوری میں بھی پاک فضائیہ کے دو طیارے گر کر تباہ ہوئے تھے،یاد رہے کہ آج اسلام آباد میں شکر پڑیاں کے قریب چاند تارہ جنگل میں پاک فضائیہ کے زیر استعمال جنگی طیارہ ایف-16 گر کر تباہ ہوگیا۔پاک فضائیہ کے ترجمان کی جانب سے حادثے کے حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’پاک فضائیہ افسوس کے ساتھ رپورٹ کررہی کہ اسلام آباد میں شکر پڑیاں کے قریب پی اے ایف کا ایف-16 طیارہ 23 مارچ پریڈ کی ریہرسل کے دوران گر کر تباہ ہوگیا‘۔ترجمان نے حادثے میں طیارے کے پائلٹ ونگ کمانڈر نعمان اکرم کے شہید ہونے کی تصدیق کردی تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ حادثے کے وقت پائلٹ طیارے سے نکلنے میں کامیاب ہوئے تھے یا نہیں ۔بیان میں کہا گیا کہ ’ریسکیو ٹیمز کو طیارہ تباہ ہونے کے مقام پر روانہ کردیا گیا اور ایئر ہیڈکوارٹرز نے حادثے کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے ایک بورڈ آف انکوائری بنانے کا حکم دے دیا ہے‘۔پاک فضائیہ کے بیان میں طیارہ حادثے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا تاہم پاک فضائیہ کے ترجمان نے کہا کہ ’ہم نقصانات کا اندازہ لگارہے ہیں‘۔
رپورٹ کے مطابق حادثے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ ڈاکٹرز، طبی عملہ، فائر بریگیڈ گاڑیاں اور ایمبولینسز جائے حادثہ پر امدادی کارروائیوں کے لیے پہنچ گئے۔رپورٹس کے مطابق جائے حادثہ سے دھواں اٹھتے دور سے دیکھا گیا تاہم طیارے گرنے سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفاعت نے حادثے کے بارے میں کہا کہ طیارہ گرنے سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔