ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میدان جنگ میں تبدیل ، خونی جھڑپیں ، 7افراد ہلاک، درجنوں زخمی، صورتحال شدید کشیدہ

datetime 25  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی)بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں دریائے جمنا کے دوسری جانب واقع شمال مشرقی علاقوں میں شہریت کے متنازع ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں اور اس قانون کے حامیوں کے مابین ہونے والے پرتشدد واقعات میں مزید ایک شخص کی ہلاکت کے بعد ہلاک شدگان کی تعداد اب سات ہو گئی ہے۔

اتوار سے جاری ہنگاموں میں اب تک درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ۔ یہ ہنگامے دہلی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں ہوئے ۔بھارتی ٹی وی کے مطابق پرتشدد واقعات میں اب تک ایک پولیس اہلکار کے علاوہ چار شہری بھی ہلاک ہوئے ۔منگل کو جی ٹی بی ہسپتال کے ذرائع نے سات اموات کی تصدیق کی ۔ ہنگاموں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد تین درجن سے زیادہ بتائی جا رہی ہے جبکہ 35 افراد کا علاج جی ٹی بی ہسپتال میں جاری ہے۔دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں پرتشدد واقعات کے بعد دیر رات چاند باغ، بھجن پورہ، برج پوری، گوکولپوری اور جعفرآباد میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔یہ الزام لگایا جارہا ہے کہ دہلی بی جے پی کے رہنما کپل مشرا کے زیرقیادت ایک ریلی کے بعد موج پور اور شمال مشرقی دہلی کے دیگر علاقوں میں تشدد پھوٹ پڑا۔ انھوں نے یہ ریلی جعفرآباد کے قریب موج پور کے علاقے میں ہفتے کی رات کو شہریت ترمیمی قانون کے حق میں نکالی تھی جہاں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگ دھرنا دے رہے تھے۔کپل مشرا نے اپنی ریلی میں مظاہرین سے سڑک اور علاقے کو خالی کرنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد وہ سڑکوں پر نکلیں گے۔تاہم پولیس اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

لیکن یمونا وہار علاقے میں رہنے والے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ رات کے تین بجے کے بعد بھی گلیوں میں جے شری رام کے نعرے لگ رہے تھے۔ ان کے مطابق کئی مکانات کے باہر کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ چکے ہیں اور پتھراؤ کیا گیا ہے۔شمال مشرق دہلی کے دس علاقوں میں پولیس نے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے اور اس کے علاوہ شہر کے مختلف حصوں جیسے جعفرآباد، موج پور، سلیم پور اور چاند باغ سے تشدد اور ہنگاموں کی اطلاعات ملی ہیں۔

ہزاروں کی تعداد میں موجود مجمع کو سنبھالنے کے لیے پولیس کی نفری کو کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور جب انھوں نے لاٹھی چارج شروع کیا تو وہاں پر بھگدڑ مچ گئی۔نئی دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے وزیر داخلہ اور لیفٹیننٹ گورنر سے امن کی اپیل کی اور کہا کہ قانون کی بالادستی قائم کرنے میں مدد کریں۔لیفٹننٹ گورنر انیل بئیجل نے دہلی کے پولیس کمشنر کو حکم دیا کہ امن و امان بحال کرنے کی پوری کوششیں کی جائیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…