اسلام آباد(آن لائن)حکومت نے سرکاری حج اسکیم میں ارکان پارلیمنٹ کا کوٹہ بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا اور ارکان پارلیمنٹ کی سفارش پر 2 ہزار عازمین حج پر جائیں گے۔حج پالیسی 2020 مرتب کرلی گئی ہے جو منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کی جائے گی۔
رواں سال حج پیکیج ساڑھے پانچ لاکھ روپے مقرر کیا گیا ہے اور سرکاری حج اخراجات میں گزشتہ سال کی نسبت ایک لاکھ 13 ہزار روپے کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔دستیاب دستاویز کے مطابق 2020 میں ایک لاکھ 79 ہزار210 پاکستانی حج پر جائیں گے، حج کوٹے کا 40 فیصد حصہ پرائیویٹ حج اسکیم کو دیا جائے گا جبکہ گزشتہ تین سال سے قرعہ اندازی میں ناکام رہنے والے عازمین کو بغیر قرعہ اندازی منتخب کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ میں پیش کی جانے والی حج پالیسی کے مطابق 70 سال سے زائد عمر شہریوں کے لیے دس ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے، پہلی بار حج پالیسی میں اووسیز پاکستانیوں کے لیے ایک ہزار کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔سرکاری حج اسکیم میں سے ڈیڑھ فیصد ہارڈشپ کوٹہ مختص کیا گیا ہے جو تقریبا 2700 افراد بنتے ہیں۔ سرکاری دستاویز کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کی درخواست پر 2 ہزار افراد کا کوٹہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کی صوابدید ہوگا۔ ارکان پارلیمنٹ کی سفارش پر یہ 2 ہزار عازمین حج پر جائیں گے۔یاد رہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے ارکان پارلیمنٹ اور سرکاری افسران کے کوٹے اور سرکاری مراعات ختم کرکے میرٹ پر حج قرعہ اندازی کا اعلان کیا تھا۔